بھرتی عمل میں دھاندلیاں دانستہ طور پر کی جاتی ہیں: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے کہا کہ سب انسپکٹر امتحانات ہوں یا اکاونٹس اسسٹنٹ کے امتحانات یا جل شکتی میں انجینئروں کی بھرتی کا عمل دانستہ طور پر دھاندلیاں کی گئیں تاکہ بعد میں ان امتحانات کو کالعدم قرار دیا جاسکے۔

محبوبہ مفتی، تصویر یو این آئی
محبوبہ مفتی، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

سری نگر: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ نوجوانوں کے لئے جیلوں کے دروازے تو کھلے ہیں تاہم نوکریوں کے دروازوں کو بند کیا گیا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے حکومت و انتظامیہ دعویٰ کرتی ہے کہ کرپشن سے خلاصی اور صاف و شفاف نظام قائم کیا جائے گا، تاہم جموں کشمیر کی تاریخ میں بھرتیوں میں سب سے بڑی دھاندلیوں کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سرکاری دعووں کی بہت بڑی قیمت چکانی پڑتی ہیں تاہم زمینی سطح پر کچھ بھی تبدیل نہیں ہو رہا ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا ” کرپشن کو ختم کرنے کے نام پر ملازمین کو آئے دن نوکریوں سے برطرف کیا جا رہا ہے اور کارباریوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، جبکہ نوجوانوں کی پکڑ دھکڑجاری ہے اور ان کی نگرانی کی جا رہی ہے“۔ محبوبہ نے تاہم کہا کہ اس کے باوجود جموں کشمیر میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 برسوں سے جموں کشمیر میں تاریخ کی بدترین دھاندلیاں سامنے آئیں۔


سابق وزیر اعلیٰ نے کہا ”2019 کے بعد جموں کشمیر میں بھرتی عمل میں دھاندلیاں نہیں ہوئیں بلکہ دانستہ طور پر کی گئیں“۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان محنت کرکے امتحانات میں شرکت کرتے ہیں اور پھر پتہ چل جاتا ہے کہ اس میں دھاندلیاں ہوئیں۔ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا ”یہ سرکار کا قصور ہے، سزا ان کو ہی ملنی چاہیے مگر ان امتحانات کو کالعدم قرار دیکر نوجوانوں کو سزا دی جاتی ہے“۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ سب انسپکٹر امتحانات ہو یا فائنانس اکاونٹس اسسٹنٹ کے امتحانات یا جل شکتی میں انجینئروں کی بھرتی کا عمل دانستہ طور پر دھاندلیاں کی گئیں تاکہ بعد میں ان امتحانات کو کالعدم قرار دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو مزید مایوسی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، جبکہ نوجوان پہلے ہی انہیں شک و شبہات کی نگاہ سے دیکھنے اور ان کی نگرانی کرنے کے عمل سے تنگ آچکے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا ”نوجوانوں کے لئے جیلوں کے دروازے تو کھلے ہیں تاہم نوکریوں کے دروازوں کو مقفل کیا گیا ہے“۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔