سابق زیر تربیت آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کو ملی بری خبر، مرکزی حکومت نے برخاست کرنے کا سنایا فیصلہ
یہ کارروائی آئی اے ایس (پروبیشن) ایکٹ 1954 کے اصول 12 کے تحت کی گئی ہے، اس سے قبل یو پی ایس سی نے آئی اے ایس کی امیدواری رد کرتے ہوئے ان کے خلاف دھوکہ دہی کا کیس درج کرایا تھا۔
سابق زیر تربیت آئی اے ایس افسر پوجا کھیڈکر کے خلاف آج مرکزی حکومت نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے انھیں برخاست کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔ ذرائع کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے ہفتہ کے روز فوری اثر سے انھیں برخاست کر دیا۔ حکومت کی جانب سے یہ کارروائی آئی اے ایس (پروبیشن) ایکٹ 1954 کے اصول 12 کے تحت کی گئی ہے۔ اس سے قبل یو پی ایس سی نے آئی اے ایس کی امیدواری رد کرتے ہوئے ان کے خلاف دھوکہ دہی کا کیس درج کرایا تھا۔
مرکزی حکومت کا تازہ فیصلہ پہلے سے ہی پریشانیوں میں مبتلا پوجا کھیڈکر کے لیے ایک زبردست جھٹکا ہے۔ وہ فرضی دستاویزات بنانے کے الزامات کے بعد لگاتار مقدمات اور عدالتی کارروائی کا سامنا کر رہی ہیں۔ جمعہ کے روز بھی پوجا کھیڈکر نے دہلی ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ وہ ایمس میں اپنی معذوری کی جانچ کرانے کے لیے تیار ہیں۔ انھوں نے دہلی ہائی کورٹ میں پیشگی ضمانت کی عرضی بھی داخل کی ہے۔ کھیڈکر کی جانب سے یہ دلیل دہلی پولیس کے اس الزام پر دیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی معذوری سے متعلق سرٹیفکیٹ فرضی ہو سکتی ہے۔ کھیڈکر پر دھوکہ دہی کرنے کے ساتھ ساتھ او بی سی اور معذور کورٹہ کا غلط طریقے سے فائدہ لینے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔
گزشتہ روز ہوئی سماعت میں دہلی پولیس نے ہائی کورٹ میں دلیل دی کہ پوجا کھیڈکر نے کئی طرح کی معذوری ظاہر کرنے کے لیے دو سرٹیفکیٹ پیش کیے تھے۔ جانچ میں پتہ چلا کہ ان میں سے ایک فرضی ہو سکتا ہے جبکہ دوسرا من مطابق تیار کیا ہوا ہو سکتا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کھیڈکر نے 2022 اور 2023 کے لیے دو معذوری سرٹیفکیٹ جمع کیے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یو پی ایس سی (یونین پبلک سروس کمیشن) نے 31 جولائی کو ان کی امیدواری رد کر دی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ مستقبل کے امتحانات میں شامل ہونے کے لیے ان پر روک لگا دی تھی۔ حالانکہ کھیڈکر اپنے اوپر لگے سبھی الزامات سے انکار کرتی رہی ہیں۔ دہلی کی ایک عدالت نے یکم اگست کو کھیڈکر کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد کھیڈکر نے ذیلی عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج دیا۔ ہائی کورٹ نے پہلے 5 ستمبر، اور پھر 26 ستمبر تک کھیڈکر کی گرفتاری پر روک لگا دی ہے۔ لیکن پوجا کھیڈکر کی پریشانیاں دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔