پوجا کھیڈکر کی مشکلات میں اضافہ، دہلی پولیس نے ہائی کورٹ میں پیش کی اسٹیٹس رپورٹ، دستاویزات فرضی ہونے کا دعویٰ

کھیڈکر پر او بی سی اور معذور کوٹہ کا سہارا لے کر یو پی ایس سی امتحان دینے کا الزام ہے، کہا جا رہا ہے کہ انھوں نے سبھی کاغذات فرضی طریقے سے بنوائے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>پوجا کھیڈکر/ اے این آئی</p></div>

پوجا کھیڈکر/ اے این آئی

user

قومی آوازبیورو

تنازعات میں پھنسی ہوئیں سابق زیر تربیت آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کی مشکلات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اب خبر سامنے آ رہی ہے کہ دہلی پولیس نے دہلی ہائی کورٹ میں اسٹیٹس رپورٹ پیش کر دی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس رپورٹ میں دہلی پولیس نے بتایا ہے کہ پوجا کھیڈکر نے جو معذوری سے متعلق دستاویزات جمع کرائے تھے، وہ جانچ میں فرضی نکلے ہیں۔

سول سروس امتحان کے دوران پوجا نے 2022 اور 2023 میں دو معذوری سے متعلق سرٹیفکیٹ منسلک کیے تھے۔ بتایا گیا تھا کہ یہ سرٹیفکیٹ انھیں مہاراشٹر کے احمد نگر میڈیکل اتھارٹی کے ذریعہ جاری کیا گیا تھا۔ اب دہلی پولیس کی جانچ میں میڈیکل اتھارٹی نے کہا ہے کہ یہ ان کے ذریعہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی پوجا کھیڈکر نے سرٹیفکیٹ میں نام بھی بدلا تھا۔ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنے سول سرجن دفتر کے ریکارڈ کے مطابق معذوری سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا ہے۔


اس معذوری سرٹیفکیٹ کو جاری کرنے والے اتھارٹی کی طرف سے جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معذوری سرٹیفکیٹ کے جعلی ہونے کا امکان زیادہ ہے۔ پوجا نے سول سروس کے امتحان کے دوران معذوری سرٹیفکیٹ اس لیے لگایا تھا کیونکہ یو پی ایس سی امتحان میں وہ خصوصی چھوٹ پانا چاہتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ معذوری سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر انھوں نے یو پی ایس سی کا امتحان پاس کیا۔

واضح رہے کہ پوجا کھیڈکر پر او بی سی ریزرویشن اور معذور کوٹہ کا سہارا لے کر یو پی ایس سی امتحان دینے کا الزام ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ انھوں نے اس سے متعلق سبھی کاغذات بھی فرضی طریقے سے بنوائے تھے۔ دہلی پولیس نے پوجا کھیڈکر پر دھوکہ دہی سے سول سروس امتحان پاس کرنے کے الزام میں کیس درج کیا تھا۔ اس سے قبل عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ پوجا کھیڈکر کے ذریعہ جمع کرائے گئے سبھی کاغذات کی جانچ ہونی چاہیے۔ بغیر جانچ کیے اس معاملے کی صحیح صورت حال کو سمجھنا کسی بھی معنی میں مناسب نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔