بہار میں ’مقدس اسنان‘ کے دوران ڈوبنے سے 5 بچوں سمیت ایک خاتون کی موت
جیوتیا بہار اور مشرقی اتر پردیش میں منایا جانے والا تہوار ہے اور اس میں خواتین اپنے بچوں کی عمر درازی کے لئے اُپواس رکھتی ہیں۔
پٹنہ: بہار کے ارول اور سیوان اضلاع میں جمعرات کے روز پانچ بچوں سمیت 6 افراد کی ڈوبنے کے سبب موت واقع ہو گئی۔ ارول گھاٹ پر جب گاؤں کی کچھ خواتین جیوتیا کے تہوار کے بعد مقدس اسنان کے لئے سون ندی پر گئیں تو یہ حادثہ پیش آیا۔ خواتین کے ساتھ ان کے بچے بھی تھے۔
جیوتیا بہار اور مشرقی اتر پردیش میں منایا جانے والا تہوار ہے اور اس میں خواتین اپنے بچوں کی عمر درازی کے لئے اُپواس رکھتی ہیں۔ 24 گھنٹے کے اپواس کے بعد کسی بھی ندی یا تالاب پر پہنچ کر مقدس غوطہ لگایا جاتا ہے۔ پولیس نے کہا کہ مافیا کی جانب سے ریت کی غیر قانونی کانکنی کے سبب بچے ندی کی گہرائی کا انداز نہیں لگا پائے اور ڈوب گئے۔
ارول ضلع کے اگنور چوکی کے اے ایس آئی آر سی سنگھ نے کہا کہ ’’مقدس اسنان کرنے والی خواتین نے 6 بچوں کو باہر نکالنے میں کامیابی حاصل کی۔ وہ انہیں صدر اسپتال لے کر گئیں، جہاں ان میں سے چار نے دم توڑ دیا۔ دو بچوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
دوسرا واقعہ سیوان ضلع کے ڈومرا گاؤں میں پیش آیا، جہاں 14 سالہ بچے سمیت دو لوگ تالاب میں ڈوب گئے۔ خاتون کی شناخت سرجاتو دیوی کے طور پر ہوئی ہے، جبکہ بچوں کی شناخت سمیت اور مانجھی کے طور پر کی گئی ہے۔ سرجاتو ڈومرا ستی ماتا مندر واقع تالاب میں اسنان کرتے وقت گہرے پانی میں چلی گئی، سمیت اسے بچانے کے لئے کودا لیکن ناکام رہا اور خود بھی ڈوب گیا۔
جامو تھانہ کے ایس ایچ او ڈی پی سنگھ نے کہا، ’’ہم نے گاؤں کے باشندگان کی مدد سے دونوں لاشوں کو باہر نکال لیا ہے اور صدر اسپتال میں پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔