وقف ترمیمی بل پر ’جے پی سی‘ کی پہلی میٹنگ کل، جگدمبیکا پال نے بتایا پارلیمنٹ میں کب پیش کی جائے گی رپورٹ

جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال کا کہنا ہے کہ وقف کی ملکیت کو خرد برد کرنے کی شکایتیں آ رہی تھیں، حکومت چاہتی ہے کہ وقف ترمیمی بل ملک اور اقلیتوں کے مفاد میں ہو۔

<div class="paragraphs"><p>جگدمبیکا پال، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

جگدمبیکا پال، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

وقف (ترمیمی) بل 2024 کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کی پہلی میٹنگ کل یعنی 22 اگست کو ہونے والی ہے۔ اس سے عین قبل اس کمیٹی کے چیئرمین اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے بتایا ہے کہ کمیٹی اپنی رپورٹ کب پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے گی۔ انھوں نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتہ میں کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کر دے گی۔

دراصل جگدمبیکا پال نے ’اے بی پی نیوز‘ سے خصوصی بات چیت کے دوران وقف ترمیمی بل سے متعلق اپنے نظریات سامنے رکھے اور ساتھ ہی پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتہ میں کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ اس بات چیت میں ڈمریا گنج سے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال نے بل کی تعریف کی اور کہا کہ ’’وقف کی ملکیت کو خرد برد کرنے کی شکایتیں آ رہی تھیں۔ حکومت چاہتی ہے کہ بل ملک اور اقلیتوں کے مفاد میں ہو۔‘‘


وقف ترمیمی بل پر اپوزیشن کے اعتراض پر جواب دیتے ہوئے جگدمبیکا پال نے کہا کہ کسی بھی حکومت میں زمین کا کسٹوڈین ضلع مجسٹریٹ ہی ہوتا ہے۔ یہ کلکٹر کی ذمہ داری ہوتی ہے جو کہ کسی خاص پارٹی سے نہیں ہوتا۔ کلکٹر کو ذمہ داری دینے کا مطلب ہے کہ معاملہ شفاف رہے گا۔

قابل ذکر ہے کہ ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لینے مقصد سے تشکیل دی گئی جے پی سی میں مجموعی طور پر 31 اراکین ہیں۔ ان میں 21 لوک سبھا کے اور 10 راجیہ سبھا کے اراکین ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کو اس کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔