ہاتھرس معاملے میں پولیس نے ایف آئی آر درج کی، بھولے باباکے خلاف نہیں بلکہ چیف خادم کےخلاف ایف آئی آر

چیف سکریٹری منوج سنگھ اور ڈی جی پی پرشانت کمار نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ٹیلی فون کے ذریعے پورے معاملے کی جانکاری دی۔ واقعے کی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے جسے وزیراعلیٰ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہاتھرس میں ستسنگ کے دوران بھگدڑ سے 100 سے زیادہ لوگوں کی موت کے معاملے میں پولیس کی تفتیش اور کارروائی جاری ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ پولیس اس معاملے کی تیزی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق اس سلسلے میں پولیس نے دیو پرکاش مدھوکر اور دوسرے منتظمین  کے خلاف انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) 2023 کی دفعہ 105، 110، 126 (2)، 223 اور 238 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ دیو پرکاش کو بھولے بابا کا چیف خادم بتایا جاتا ہے ۔

یہ ایف آئی آر ہاتھرس کے سکندرراؤ تھانے میں 2 جولائی 2024 کو رات تقریباً 10:18 بجے درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر برجیش پانڈے نامی شخص نے درج کرائی ہے۔ چیف سیوادار  یا چیف خادم دیو پرکاش، جن کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، ہاتھرس کے سکندرراؤ کے داماد پورہ میں رہتے ہیں۔


وزیرانچارج اسیم  ارون منگل کی رات وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ہاتھرس پہنچے۔ یہاں انہوں نے ہاتھرس کے ضلع اسپتال میں زخمیوں سے ملاقات کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اسیم  ارون نے کہا کہ وہ ایک  بات کہہ سکتے ہیں  کہ کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہدایت دی ہے کہ کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔ اس معاملے کی سختی سے تحقیقات کی جائے گی۔ اس کے لیے اے ڈی جی آگرہ زون کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ جس کو جانچ کر کے 24 گھنٹے کے اندر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو رپورٹ پیش کرنی ہے۔

وزیر اسیم ارون نے کہا کہ اس وقت ان کی ترجیح زخمیوں کا مناسب علاج ہے۔ انہوں نے حکام سے بات کی ہے اور زخمیوں کے علاج کے بارے میں اپ ڈیٹ لے رہے ہیں۔ ستسنگ کے انعقاد سے پہلے جو کہہ کر اجازت لی گئی تھی کہ کتنے عقیدت مند آئیں گے، اس کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ معاملے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ وہ اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ واقعہ کے وقت کتنے عقیدت مند موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔