بلیک فنگس سے کئی ریاستوں میں خوف، 15 ریاستوں میں وبائی مرض قرار

آسام، ہریانہ، ایم پی، ہماچل پردیش، کرناٹک، یو پی، پنجاب، گجرات، تمل ناڈو، راجستھان، اڈیشہ، بہار، چنڈی گڑھ، اتراکھنڈ، تلنگانہ ریاستوں نے بلیک فنگس کے وبائی مرض ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

عالمی وبا کورونا انفیکشن سے نبرد آزما ہندوستان میں بلیک فنگس (میوکرمائکوسس) کا قہر بھی اب تیز ہو گیا ہے۔ صورت حال کی سنگینی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کل جہاں 7 ریاستوں نے اس مرض کو وبا قرار دیا تھا، وہیں آج ایسی ریاستوں کی تعداد 15 تک پہنچ گئی ہے۔ آسام، ہریانہ، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، کرناٹک، یو پی، پنجاب، گجرات، تمل ناڈو، راجستھان، اڈیشہ، بہار، چنڈی گڑھ، اتراکھنڈ، تلنگانہ وہ ریاستیں ہیں جہاں بلیک فنگس بیماری کو وبائی مرض ہونے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق ہندوستان میں اب تک بلیک فنگس کے 10 ہزار سے زیادہ معاملے سامنے آ چکے ہیں اور سینکڑوں افراد کی اس مرض میں مبتلا ہونے کے بعد موت واقع ہو چکی ہے۔ بلیک فنگس کے سب سے زیادہ کیس گجرات میں سامنے آئے ہیں جہاں 2281 لوگ اس مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ علاوہ ازیں مہاراشٹر میں تقریباً 2000 معاملے، آندھرا پردیش میں تقریباً 1000 معاملے، مدھیہ پردیش میں تقریباً 800 معاملے، راجستھان اور کرناٹک میں بالترتیب تقریباً 700 اور 500 معاملے سامنے آئے ہیں۔ اسی طرح دہلی میں کم و بیش 200، یو پی میں 150، تلنگانہ میں 350، ہریانہ میں 250 اور بہار میں 56 معاملے سامنے آ چکے ہیں۔


واضح رہے کہ جو ریاست کسی بیماری کو وبا قرار دے دیتی ہے، اسے کیس، علاج، دوا اور بیماری سے ہونے والی اموات کا حساب رکھنا ہوتا ہے۔ ساتھ ہی سبھی معاملوں کی رپورٹ چیف میڈیکل افسر کو دینی ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں مرکزی حکومت اور انڈین میڈیکل ریسرچ کونسل یعنی آئی سی ایم آر کی گائیڈ لائنس پر بھی عمل کرنا ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔