تروپتی مندر میں ’چربی دار لڈو‘ کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، کانگریس صدر کھڑگے نے کہا ’یہ بھکتوں کے لیے اچھا نہیں‘

کانگریس صدر کھڑگے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تروپتی بالاجی مندر سے جڑی جو بھی باتیں سامنے آئی ہیں وہ کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہے، اس طرح کی دھوکہ دہی اچھی بات نہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے /&nbsp; تصویر: ’ایکس‘&nbsp;kharge@</p></div>

ملکارجن کھڑگے / تصویر: ’ایکس‘kharge@

user

قومی آواز بیورو

آندھرا پردیش کے تروپتی بالاجی مندر کے پرساد پر تنازعہ مزید بڑھ گیا ہے۔ ایک طرف پرساد کی شکل میں تقسیم کیے جانے والے لڈو میں ’مویشی کی چربی‘ اور ’مچھلی کا تیل‘ پائے جانے کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے، اور دوسری طرف سرکردہ سیاسی لیڈران کے بیانات کا سلسلہ بھی دراز ہو گیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جموں و کشمیر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے اس معاملہ میں اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لڈو میں قابل اعتراض چیز پایا جانا کسی بھی صورت میں مناسب نہیں ہے۔ اس تعلق سے قصورواروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

ملکارجن کھڑگے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’تروپتی بالاجی مندر سے جڑی جو بھی باتیں سامنے آئی ہیں، وہ کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہے۔ اس طرح کی دھوکہ دہی اچھی بات نہیں۔ یہ بھکتوں کے لیے بھی اچھا نہیں ہے، کیونکہ لوگ بہت خلوص اور عیقدت کے ساتھ مندر جاتے ہیں۔ اس لیے جو بھی شخص اس معاملے میں قصوروار ہے، اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘ اس معاملے میں کئی مرکزی وزراء اور آندھرا پردیش کانگریس کی صدر وائی ایس شرمیلا نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔


سیاسی بیان بازیوں کے درمیان ایک بڑی خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ تروپتی کے لڈو میں مویشی کی چربی پائے جانے سے متعلق معاملہ کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر دی گئی ہے۔ ہندو سیوا سمیتی کے سربراہ سرجیت سنگھ یادو نے یہ عرضی داخل کی ہے جس میں سپریم کورٹ سے معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی دہندہ کا کہنا ہے کہ اس معاملے سے کروڑوں لوگوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ اس کی جانچ کر قصورواروں کے خلاف مجرمانہ مقدمہ درج ہونا چاہیے۔

بہرحال، تروپتی کے مشہور لڈو کے پرساد میں استمعال گھی کے معیار کو لے کر عقیدتمندوں کی فکر کو پیش نظر رکھتے ہوئے مندر ٹرسٹ تروملا تروپتی دیوستھانم نے گزشتہ روز ایک بیان دیا جس میں بتایا ہے کہ اس پاکیزہ پرساد کی شفافیت بحال کر دی گئی ہے۔ ترومالا دیوستھانم نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ شریواری لڈو کی پاکیزگی اب بے داغ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔