کسان تحریک: شاہین باغ کی ’بلقیس دادی‘ کو دہلی پولس نے حراست میں لیا
آج صبح کسان تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بلقیس دادی نے کہا تھا کہ ’’ہم سبھی کسانوں کی بیٹیاں ہیں، ہم ان کی حمایت کرنے جائیں گے۔‘‘ وہ سنگھو بارڈر پہنچی تھیں جب دہلی پولس نے انھیں حراست میں لے لیا
ہریانہ-دہلی کے درمیان سنگھو بارڈر پر جاری کسانوں کے مظاہرہ میں شامل ہونے پہنچیں شاہین باغ کی بلقیس دادی کو دہلی پولس نے حراست میں لے لیا ہے۔ بلقیس دادی جیسے ہی مظاہرہ کے مقام پر پہنچیں، فوراً ہی پہلے سے موجود دہلی پولس کے افسران نے انھیں گھیر لیا اور پھر خاتون پولس کی مدد سے انھیں حراست میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں : کسان تحریک: سنگھو اور ٹیکری سرحد اب بھی ٹریفک کے لئے بند
اس سے قبل آج دن میں کسانوں کی تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بلقیس دادی نے کہا تھا کہ ’’ہم سبھی کسانوں کی بیٹیاں ہیں۔ ہم آج کسانوں کی حمایت کرنے جائیں گے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم اپنی آواز اٹھائیں گے، حکومت کو ہماری بات سننی چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں شروع ہوئی خواتین کی تحریک میں 86 سالہ بلقیس دادی بھی شامل تھیں۔ پورے ملک اور دنیا میں ’احتجاج کا چہرہ‘ بن کر ابھرے شاہین باغ کے ساتھ ہی بلقیس دادی بھی احتجاجی مظاہرہ کی علامت کی شکل میں پوری دنیا میں مشہور ہو گئیں۔ حال ہی میں ان کے اس کارنامے کے لیے ’ٹائم‘ نے انھیں اعزاز بخشتے ہوئے میگزین میں جگہ دی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔