اتر پردیش: تاجروں کا 1000 کروڑ روپے کا جی ایس ٹی ریفنڈ پھنسا، پرینکا گاندھی نے اٹھائی آواز
پرینکا گاندھی نے کہا کہ تاجر پہلے ہی جی ایس ٹی جیسے پیچیدہ قانون سے پریشان ہیں، لاک ڈاؤن نے تاجروں کی کمر بھی توڑ دی ہے اور اب یو پی کے کئی تاجروں کا 1000 کروڑ روپے کا جی ایس ٹی ریفنڈ پھنس گیا ہے۔
کورونا انفیکشن کو روکنے کے لیے مودی حکومت کے ذریعہ بغیر منصوبہ لگائے گئے لاک ڈاؤن کی مار اب تک ملک برداشت کر رہا ہے۔ تاجروں کو تو اس لاک ڈاؤن کے سبب دوہری مار پڑی ہے۔ ایک تو لاک ڈاؤن، دوسرا جی ایس ٹی ریفنڈ پھنسنے سے ان کے آگے ایسا بحران آ گیا ہے جس سے پار پانا کافی مشکل سا لگ رہا ہے۔ ایسا ہی کچھ حال اتر پردیش کے زیادہ تر اضلاع کے تاجروں کا ہے جہاں کاروباریوں کے ہزار کروڑ روپے کا جی ایس ٹی رفنڈ پھنسا ہوا ہے۔
اب اس ایشو کو لے کر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کہا ہے کہ تاجر طبقہ پہلے ہی جی ایس ٹی جیسے پیچیدہ قانون کی مار برداشت کر رہے ہیں، لاک ڈاؤن نے بھی تاجروں کی کمر توڑ دی اور حکومت نے انھیں کوئی پیکیج بھی نہیں دیا۔ اب یو پی کے کئی اضلاع کے تاجروں کا تقریباً 1000 کروڑ روپے کا جی ایس ریفنڈ پھنسا ہوا ہے۔ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں تیزی سے کارروائی ہونی چاہیے تاکہ انھیں مزید پریشان نہ ہونا پڑے۔
واضح رہے کہ پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کے ساتھ ایک خبر کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا ہے جس کے مطابق صرف پوروانچل کے کاروباریوں کے 400 کروڑ کا جی ایس ٹی ریفنڈ پھنسا ہوا ہے۔ کاروباریوں کا الزام ہے کہ جب وہ شکایت کرنے محکمہ جاتے ہیں تو انھیں آن لائن کرنے کو کہہ کر ٹال دیا جاتا ہے، جب کہ آن لائن شکایت کی کوئی سماعت نہیں ہوتی۔ سرٹیفکیشن کے نام پر ان کے ریفنڈ کو روکا گیا ہے، لیکن محکمہ پہلے ہی مقامی سطح پر سرٹیفکیشن کر چکا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔