دہلی پولس نے ’ٹریکٹر ریلی‘ کی اجازت دینے سے کیا انکار، کسان ریلی نکالنے پر بضد

یوم جمہوریہ کی ٹریکٹر ریلی کو لے کر دہلی پولس اور کسانوں کے درمیان میٹنگ ختم ہو چکی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ پولس نے انھیں دہلی میں گھسنے سے منع کیا ہے، جبکہ کسان دہلی میں ہی ریلی نکالنا چاہتے ہیں۔

تصویر گیٹی ایمج
تصویر گیٹی ایمج
user

قومی آواز بیورو

یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کے ذریعہ دہلی میں ’ٹریکٹر ریلی‘ نکلے گی یا نہیں، اس پر ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا جا سکا ہے۔ ایک طرف کسان لیڈران دہلی کے رِنگ روڈ پر ٹریکٹر ریلی نکالنے کے لیے پرعزم ہیں، تو دوسری طرف آج کسانوں کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں دہلی پولس نے صاف کر دیا ہے کہ وہ دہلی میں ٹریکٹر ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

دہلی پولس کے ساتھ ہوئی میٹنگ کے بعد کسان لیڈران نے میڈیا کو بتایا کہ پولس کی جانب سے کے ایم پی (کنڈلی-مانیسر-پلول) ایکسپریس وے پر چھوٹی ریلی نکالنے کا مشورہ دیا گیا، جسے کسانوں نے مسترد کر دیا ہے۔ میٹنگ کے بعد کسان لیڈر درشن پال نے کہا کہ ’’دہلی پولس نے کہا کہ آؤٹر رِنگ روڈ پر ریلی کے لیے اجازت دینا مشکل ہے اور حکومت بھی اس کے لیے تیار نہیں ہے۔ لیکن ہم نے کہہ دیا ہے کہ ہم رِنگ روڈ پر ہی ریلی کریں گے۔ پھر انھوں نے (پولس) کہا کہ ٹھیک ہے، ہم دیکھتے ہیں۔ کل ہماری پولس کے ساتھ پھر میٹنگ ہوگی۔‘‘


واضح رہے کہ 26 جنوری کو کسان ٹریکٹر مارچ نکالنے کے لیے سبھی تیاریاں مکمل کر چکے ہیں اور مختلف ریاستوں سے ہزاروں کی تعداد میں کسان ٹریکٹر لے کر دہلی کی سرحدوں پرجمع بھی ہو گئے ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق کئی ہزار ٹریکٹروں کے ساتھ کچھ قافلے راستے میں ہیں جو 26 جنوری سے پہلے دہلی بارڈرس پرپہنچ جائیں گے۔ کسانوں کی بڑی تعداد کو دیکھ کر ہی دہلی پولس انھیں دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ دہلی پولس کو اندیشہ ہے کہ کہیں حالات بے قابو نہ ہو جائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔