کنگنا رانوت کی بدتمیزی جاری، جاوید اختر کو کہا ’لکڑبگھا اور بھیڑیا‘
کنگنا نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’سارے لکڑبگھے ایک ساتھ آ جائیں اور مجھے جیل میں ڈال دیں۔ مر کر بھی میری راکھ کہے گی میں تم سب بھیڑیوں کو نہیں چھوڑوں گی۔‘‘
اپنے متنازعہ بیانات کے لیے مشہور بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رانوت کی بدزبانی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ کبھی وہ سوشانت سنگھ موت معاملہ کو لے کر بالی ووڈ کی مشہور ہستیوں کو تنقید کا نشانہ بناتی ہوئی نظر آتی ہیں، تو کبھی مہاراشٹر حکومت کے خلاف نازیبا کلمات ادا کرتی ہوئی دیکھی گئی ہیں۔ اب ایک بار پھر انھوں نے بالی ووڈ کی مشہور و معروف ہستی اور نغمہ نگار جاوید اختر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نازیبا الفاظ پر مبنی ٹوئٹ کیا ہے۔ تازہ ٹوئٹ میں انھوں نے جاوید اختر کو ’بھیڑیا‘ کہا ہے اور اس بدتمیزی پر لوگ کنگنا رانوت سے ناراض بھی نظر آ رہے ہیں۔
دراصل ممبئی پولس کی جانب سے ایک ہتک عزتی کیس میں پوچھ تاچھ کے لیے کنگنا رانوت کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ ہتک عزتی کا یہ کیس جاوید اختر نے کیا تھا اور اسی پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کنگنا نے ٹوئٹ کیا ہے۔ اس ٹوئٹ میں حالانکہ انھوں نے جاوید اختر کا نام نہیں لیا ہے، لیکن ظاہر ہے کہ کیس جاوید اختر نے کیا ہے تو غصہ بھی انہی پر کیا گیا ہے۔
کنگنا رانوت نے ممبئی پولس کے ذریعہ پوچھ تاچھ کے لیے نوٹس بھیجے جانے کی خبر کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’آج مجھے ایک اور سمن جاری کیا گیا ہے۔ سارے لکڑبگھے ایک ساتھ آ جائیں اور مجھے جیل میں ڈال دیں۔ میرا استحصال کرو اور 500 کیس میرے اوپر لاد کر مجھے سلاخوں کے پیچھے کر دو۔ مر کر بھی میری راکھ کہے گی میں تم سب بھیڑیوں کو نہیں چھوڑوں گی۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ ممبئی پولس نے کنگنا رانوت کو جمعہ کے روز جوہو پولس اسٹیشن پوچھ تاچھ کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ نغمہ نگار جاوید اختر نے گزشتہ سال نومبر میں کنگنا کے خلاف ہتک عزتی کا معاملہ درج کرایا تھا اور انھوں نے الزام عائد کیا تھا کہ کنگنا نے انھیں لے کر بے بنیاد اور بے عزتی والی باتیں کہی ہیں۔ جاوید اختر نے شکایت میں یہ بھی کہا کہ سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد دیئے گئے انٹرویو میں کنگنا نے انھیں ’بالی ووڈ منڈلی‘ کا حصہ قرار دیا جس سے ان کی عزت کو دھچکا پہنچا ہے۔ جاوید اختر نے شکایت میں یہ بھی کہا کہ کنگنا نے ان پر یہ غلط الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے رتک روشن کے ساتھ رلیشن شپ معاملہ میں انھیں (کنگنا کو) خاموش رہنے کی ہدایت دی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Jan 2021, 5:10 PM