انتخابی ریاستوں میں ’بی جے پی مخالف مہم‘ چلانے کا کسان لیڈروں نے کر دیا اعلان!

کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ انتخابی ریاستوں میں جائیں گے اور لوگوں سے اپیل کریں گے کہ وہ بی جے پی کو چھوڑ کر کسی بھی دوسری پارٹی کے امیدوار کو ووٹ کریں۔

کسان تحریک / IANS
کسان تحریک / IANS
user

تنویر

مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ 106 دنوں سے تحریک چلا رہے کسانوں نے اب ان پانچ ریاستوں میں جانے کا فیصلہ کیا ہے جہاں انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس بات کو لے کر گزشتہ کئی دنوں سے کسان لیڈران کے درمیان تبادلہ خیال ہو رہا تھا اور بالآخر آج اس بات پر انھوں نے مہر لگا ہی دی کہ کسان مظاہرین مغربی بنگال، پڈوچیری، آسام، تمل ناڈو اور کیرالہ کا دورہ کر بی جے پی مخالف مہم چلائیں گے۔ کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ انتخابی ریاستوں میں جائیں گے اور لوگوں سے اپیل کریں گے کہ بی جے پی کو چھوڑ کر کسی بھی پارٹی کو ووٹ کریں۔

چنڈی گڑھ میں کسان لیڈر بلبیر سنگھ راجیوال نے اس فیصلہ کے تعلق سے کہا کہ ’’کسانوں کے احتجاجی مظاہرے کو 105 دن ہو گئے ہیں۔ اب ہم نے ایسی ٹیموں کی تشکیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ان ریاستوں کا دورہ کریں گی جہاں انتخابات ہونے والے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ان ریاستوں میں جا کر لوگوں سے اپیل کی جائے گی کہ لوگ بی جے پی کو ووٹ نہیں دیں، بلکہ کسی دیگر پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیں۔‘‘ راجیوال نے بات چیت کے دوران یہ بھی بتایا کہ وہ خود کولکاتا جائیں گے اور بی جے پی کے خلاف مہم چلائیں گے۔


اس سے قبل 10 مارچ کو سنیوکت کسان مورچہ کے 15 مارچ سے لے کر 28 مارچ تک کے اپنے تفصیلی منصوبے کا اعلان ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا تھا۔ اعلان کے مطابق 15 مارچ کو کسان مظاہرین پٹرول، ڈیزل اور گیس کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف مودی حکومت کو نشانہ بنائیں گے اور اس دن مظاہرین ٹریڈ یونینوں کے ساتھ ڈیزل-پٹرول اور گیس کی بڑھتی قیمتوں و نجکاری کے خلاف ریلوے اسٹیشنوں پر دھرنا و مظاہرہ کریں گے۔ بعد ازاں 17 مارچ کو کسان تنظیموں کے ساتھ ملک بھر کی مزدور تنظیمیں اور ٹرانسپورٹ تنظیموں کی میٹنگ طلب کی ہے جس میں 26 مارچ کے ’بھارت بند‘ کو لے کر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

19 مارچ کے تعلق سے بتایا گیا کہ اس دن ملک بھر کی منڈیوں کے پاس کسان مظاہرین دھرنا دیں گے اور ’یومِ کھیتی بچاؤ-منڈی بچاؤ‘ منایا جائے گا۔ پھر 23 مارچ کو مظاہرے والے مقامات پر شہید بھگت سنگھ، راج گرو، سکھدیو کی یاد میں ’یوم شہادت‘ منایا جائے گا۔ بعد ازاں 26 مارچ کو ’بھارت بند‘ رکھا جائے گا کیونکہ اس دن دہلی بارڈر پر کسان تحریک کو شروع ہوئے 4 مہینے مکمل ہو جائیں گے۔ اس ماہ کے آخر میں 28 مارچ کو یعنی ہولی کے دن سنیوکت کسان مورچہ نے تینوں زرعی قوانین کی کاپیاں جلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔