آج کے بعد راجستھان میں گائے کے لیے 'آوارہ' جیسے الفاظ کا استعمال نہیں کیا جا سکے گا

راجستھان میں گائے کی عزت کے لیے گائے کے لیے استعمال ہونے والے 'آوارہ' جیسے الفاظ پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کے لئے آج احکامات جاری ہو جائیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

راجستھان میں حکومت نے گائے کو لے کر بڑا فیصلہ کیا ہے۔  اب راجستھان میں  گائے کے لیے استعمال ہونے والے ’ آوارہ‘ جیسے الفاظ پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اب راجستھان میں آوارہ جیسے الفاظ کے بجائے کسی بھی گائے کے لیے بے سہاراجیسے الفاظ استعمال کیے جائیں گے۔

مویشی اور گائے پالنے کے وزیر جورا رام کماوت آج 28 اکتوبر کو اس سلسلے میں احکامات جاری کریں گے۔ وزیر اس حوالے سے آج سہ پہر سیکرٹریٹ میں اپنے کمرے میں پریس کانفرنس بھی کریں گے۔واضح رہے کہ مہاراشٹر کی شندے حکومت کی جانب سے ریاست میں گائے کو  ریاستی ماں کا درجہ دینے کے بعد دیگر ریاستوں میں بھی اس کی مانگ اٹھ رہی ہے۔ حال ہی میں سیکر سے بی جے پی کے رکن اسمبلی  گوردھن ورما نے گائے کو 'ریاست ماں' کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں انہوں نے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما کو خط بھی لکھا تھا۔


قبل ازیں، راجستھان کے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما نے 25 اکتوبر کو کہا  تھا کہ بی جے پی حکومت عوام کو یقین دلاتی ہے کہ ریاست کو قانون کے مطابق چلایا جائے گا اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا، ''بی جے پی حکومت نے ریاست کے بڑے مسائل پانی اور بجلی کے لیے کام کیا ہے۔ کسانوں کے لیے سمان ندھی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش طبقے کے لیے رہائش کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔‘‘

انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر بھی تنقید کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ’ کچھ لوگ عوام کے جذبات سے کھیل رہے ہیں اور آپس میں لڑا رہے ہیں۔ کچھ سماج دشمن عناصر علاقے میں بدامنی پھیلا رہے ہیں اور ماؤں بہنوں کے ساتھ بدتمیزی کر رہے ہیں۔ لیکن، ریاست کی بی جے پی حکومت آپ کو یقین دلاتی ہے کہ اس ریاست کو قانون کے مطابق چلایا جائے گا اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔