اے ایم یو کے میڈیکل کالج میں ’ٹیلی میڈیسن‘ کی سہولیات سے لیس مرکزی کنٹرول روم کا قیام

پروفیسر صدیقی نے کہا کہ کوورونا وائرس متاثرہ فرد سے جسمانی رابطے میں آئے بغیر اور ہمہ وقت طبی نگہداشت کی ضرورت کے پیش نظر ٹیلی میڈیسن سے سہولیات بہم پہنچانا آسان ہوا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

علی گڑھ: کووِڈ-19 میں مبتلا مریضوں کی مستعدی کے ساتھ طبی نگہداشت یقینی بنانے کے لئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) میں ایک مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو ٹیلی میڈیسن ٹیکنالوجی کی سہولت سے لیس ہے۔ یہ کنٹرول روم کنسلٹنٹ ڈاکٹروں کے لئے آئیسولیشن وارڈ میں ریزیڈنٹ ڈاکٹروں اور نرسنگ عملہ سے رابطہ استوار رکھنے میں مددگار ہے جس سے کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں جے این ایم سی کی کاوشوں کوتقویت مل رہی ہے۔

جے این ایم سی کے پرنسپل پروفیسر شاہد علی صدیقی کی نگرانی میں یہ کنٹرول روم کام کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا ”مربوط کمانڈ اور کنٹرول سنٹر 24 گھنٹے کام کررہا ہے اور مریضوں کے بندوبست میں فوری طور پر سہولیات بہم پہنچانے میں بہت کارگر ثابت ہورہا ہے“۔ انھوں نے کہا کہ پروٹوکول، نظم و نسق، بہبود وغیرہ سے متعلق مختلف کمیٹیوں سے وابستہ تکنیکی ماہرین اور فیکلٹی ممبران کے لئے تال میل کے ساتھ کام کرنے میں بھی اس سے مدد مل رہی ہے۔


پروفیسر صدیقی نے کہا کہ کوورونا وائرس کی وبا کے دوران جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں ٹیلی میڈیسن ٹیکنالوجی ایک بے حد مفید اور کارگر ہتھیار کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے اور اسے وسیع پیمانے پر اپنایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ متاثرہ فرد سے جسمانی رابطے میں آئے بغیر اور ہمہ وقت طبی نگہداشت کی ضرورت کے پیش نظر ٹیلی میڈیسن سے سہولیات بہم پہنچانا آسان ہوا ہے۔

پروفیسر صدیقی نے مزید کہا کہ مائیکرو بایولوجی شعبہ کی وی آر ڈی ایل لیباریٹری، پروفیسر حارث ایم خاں کی سربراہی میں شاندار کام کر رہی ہے اور تین شفٹوں میں 24 گھنٹے کووِڈ-19 کی جانچ ہو رہی ہیں، جس میں علی گڑھ ہی نہیں بلکہ پورے مغربی اترپردیش سے موصول ہونے والے نمونوں کی جانچ کی جارہی ہے۔ پروفیسر حارث ایم خاں نے مزید بتایا کہ بخار کی کلینک 6/مئی سے نئے او پی ڈی بلاک کی سائیکیاٹری اوپی ڈی میں صبح 8/بجے سے دوپہر 2 بجے تک چلے گی۔


دوسری طرف رابطہ عامہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر عبدالوارث کے مطابق کووِڈ-19 آئیسولیشن وارڈ میں بھرتی دس مریضوں میں سے ایک مریض کووِڈ نگیٹیو ہو گیا ہے جب کہ ایک مریض کی حالت اب بھی سنگین ہے۔ دوسری طرف بخار کی کلینک میں ہر دن 40/مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کو کووِڈ-19 کے سنگین مریضوں کے علاج کے لئے ایل -2 کووِڈ-19 اسپتال قرار دیا گیا ہے، تاہم کالج میں دوسرے میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں کی طرح دیگر طبی خدمات کو نہیں روکا گیا ہے۔ اسی کڑی میں تپ دق اور امراض تنفس شعبہ نے ہیلپ لائن نمبر 9412175925 جاری کیا ہے جس پر پروفیسر زبیر احمد خاں ٹی بی کے مریضوں کو طبی مشورہ دیں گے۔


اس کے علاوہ اے ایم یو کے ڈاکٹر ضیاء الدین احمد ڈینٹل کالج و اسپتال کی جانب سے بھی ٹیلی میڈیسن خدمات کا آغاز کیا گیا ہے، جہاں پر مختلف شعبوں کے 36 /ماہرینِ امراضِ دنداں، دانتوں کی بیماری سے پریشان مریضوں کو فون/موبائل پر طبی مشورہ دینے کے لئے دستیاب رہیں گے۔ ڈینٹل کالج کے پرنسپل پروفیسر آر کے تیواری نے مذکورہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی اگر کسی مریض کو ایمرجنسی علاج کی ضرورت ہے تو وہ جے این ایم سی کے ٹراما سنٹر آسکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔