بی جے پی اور مہنگائی کا چولی دامن کا ساتھ، اس پارٹی نے صرف سماج میں زہر گھولنے کا کام کیا: بھوپیش بگھیل
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، وزیر اعظم مودی لوک سبھا میں یہ بھی نہیں بتا سکے کہ کسانوں کے احتجاج کے دوران کتنے فوجی شہید ہوئے۔
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، وزیر اعظم مودی لوک سبھا میں یہ بھی نہیں بتا سکے کہ کسانوں کے احتجاج کے دوران کتنے کسان شہید ہوئے۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے جالندھر میں بی جے پی کی پالیسیوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی پھوٹ ڈالو، راج کرو کی پالیسی پر کام کرتی ہے، جس نے سماج میں زہر گھولنے کا کام کیا ہے۔ بھوپیش بگھیل بدھ کو پنجاب اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں جالندھر پہنچے، جہاں میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے یو پی انتخابات کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں بی جے پی کے پیچھے رہنے کا دعویٰ بھی کیا۔
بھوپیش بگھیل نے نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور زراعت سے متعلق قوانین پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ان پالیسیوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ بی جے پی نے 70 سال اور سابق وزرائے اعظم سے سوال کرتی ہے، جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔ تو اب بی جے پی سے یہ سوال ہے کہ نوٹ بندی سے کتنا کالادھن واپس آیا، جی ایس ٹی سے کس کو فائدہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی لوک سبھا میں یہ بھی نہیں بتا سکے کہ کسانوں کی تحریک کے دوران کتنے کسان شہید ہوئے۔
بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری پر بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام سمجھ چکے ہیں کہ بی جے پی اور مہنگائی کا چولی دامن کا ساتھ ہیں۔ اگر مہنگائی پر قابو پانا ہے تو بی جے پی کو ہرانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا اصول ہے پھوٹ ڈالو اور راج کرو۔ فرقہ واریت اور تبدیلی مذہب میں ان کی مہارت رہی ہے۔ کسی بھی شئی کو فرقہ وارانہ رنگ دے دیتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی، جو پنجاب کے دورے پر ہیں، کے لگائے گئے الزامات ان کی گندی سیاست کو ہی ظاہر کرتے ہیں۔
بھوپیش بگھیل نے کہا کہ راہل گاندھی نے انصاف کی بات کہی ہے۔ ملک کی دولت کو صحیح تقسیم کیا جانا چاہیے۔ ہم نے اسے چھتیس گڑھ میں شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں امن کے ماحول میں بی جے پی اور دہلی کے وزیر اعلیٰ نفرت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔ کانگریس اسے برداشت نہیں کرے گی اور نہ ہونے دے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔