الیکشن کمیشن کا ردعمل غیر مناسب اور غیر متوقع، زبان و بیان کسی سیاسی پارٹی کی طرح ہے: اشوک گہلوت
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے ذریعے انتخابی عمل کے دوران ڈالے گئے کل ووٹوں کی کل تعداد کا بروقت اعلان نہ کرنے پر سوال اٹھائے تھے، جس پر الیکشن کمیشن نے تنقید کی ہے۔
الیکشن کمیشن نے پہلے دو مرحلوں میں ووٹنگ کے اعداد و شمار جاری کرنے میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرنے پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے پر تنقید کی ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس ردعمل کو راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے مکمل طور پر غیر مناسب اور غیر متوقع قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ لگتا ہے الیکشن کمیشن کسی ایک خاص پارٹی کے ساتھ کھڑا ہے۔
اشوک گہلوت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ہندی میں ایک پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کے ذریعے انڈیا الائنس میں شامل پارٹیوں کو لکھے گئے مکتوب پر الیکشن کمیشن کا ردعمل پر مکمل طور پر غیر مناسب اور توقع کے برخلاف ہے۔ ملکارجن کھڑگے کے ذریعے اٹھائے گئے جائز سوالات پر الیکشن کمیشن کے مکتوب کی زبان ایک آئینی ادارے سے زیادہ سیاسی پارٹی کی طرح لگ رہی ہے۔ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری سے کام کرنے کے بجائے اس الیکشن میں ایک پارٹی کے ساتھ کھڑا دکھائی دے رہا ہے جو عام لوگوں کے ذہنوں میں شکوک پیدا کر رہا ہے۔‘‘
اپنے پوسٹ میں راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے مزید لکھا ہے کہ ’’یہ حیرت کی بات ہے کہ الیکشن کمیشن پارٹیوں کے درمیان ہونے والی اندرونی بات چیت پر تو رد عمل ظاہر کر رہا ہے لیکن اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے الیکشن کمیشن کو دی گئی شکایات پر نوٹس تک نہیں لے رہا ہے۔ راجستھان میں کانگریس پارٹی نے 20 سے زائد شکایتیں درج کروائیں لیکن ان پر نوٹس تک جاری نہیں کیا۔‘‘
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے اس بیان پر تنقید کی ہے جس میں انہوں نے انتخابی عمل کے دوران ڈالے گئے کل ووٹوں اور پولنگ ووٹوں کی کل تعداد کا بروقت اعلان نہ کرنے پر کمیشن کی نیت پر سوال اٹھائے تھے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ کھڑگے کے بیان کا انتخابی عمل پر منفی اثر پڑے گا۔ کمیشن نے کھڑگے کے ردعمل کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کے دوران ڈیٹا کو ظاہر کرنے سے غیر ضروری الجھن پیدا ہوگی۔ ویسے بھی عام لوگ کمیشن کی آفیشل ایپ پرووٹر ٹرن آؤٹ کے ذریعے ووٹ فیصد کے بارے میں براہ راست معلومات حاصل کرتے رہتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔