’ایک ساتھ انتخاب ہوا تو ہر 15 سال میں خریدنا ہوگا 10 ہزار کروڑ روپے کا ای وی ایم‘، الیکشن کمیشن نے حکومت کو لکھا خط
الیکشن کمیشن نے مرکزی حکومت کو لکھے خط میں بتایا کہ پورے ملک میں ایک ساتھ انتخاب کے لیے ہر پولنگ مرکز پر ای وی ایم کے دو سیٹ (ایک لوک سبھا اور دوسرا اسمبلی حلقہ کے لیے) کی ضرورت ہوگی۔
ملک میں ایک ساتھ انتخاب کرانے کے لیے راستہ ہموار کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ سابق صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بھی اس کے لیے تشکیل دی جا چکی ہے اور رائے مشورہ کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔ اس درمیان کئی اپوزیشن پارٹیوں نے کووند کمیٹی کو خط لکھ کر ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کو لے کر اعتراض ظاہر کیا ہے اور اسے غیر آئینی بتایا ہے۔ اس درمیان الیکشن کمیشن نے مرکزی حکومت کو ایک خط لکھا ہے جس میں کچھ اہم باتیں بتائی گئی ہیں۔ اس خط میں الیکشن کمیشن نے مطلع کیا ہے کہ اگر ملک میں لوک سبھا اور سبھی ریاستوں کے اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرائے جاتے ہیں تو نئی الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی خرید کے لیے انتخابی کمیشن کو ہر 15 سال میں تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کی ضرورت ہوگی۔
مرکزی حکومت کو لکھے گئے خط میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ای وی ایم 15 سالوں تک چلتی ہے۔ ایک ساتھ اگر انتخاب کرایا گیا تو ای وی ایم کے ایک سیٹ کا استعمال تین دور کا انتخاب کرانے میں کیا جا سکتا ہے۔ اس سال عام انتخاب کرانے کے لیے ملک بھر میں تقریباً 11.80 لاکھ پولنگ مراکز بنانے کی ضرورت ہوگی۔ علاوہ ازیں ایک ساتھ انتخاب کے دوران ہر پولنگ مرکز پر ای وی ایم کے دو سیٹ (ایک لوک سبھا حلقہ کے لیے اور دوسرا اسمبلی حلقہ کے لیے) کی ضرورت ہوگی۔
انتخابی کمیشن نے گزشتہ تجربات کی بنیاد پر حکومت کو یہ خط لکھا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پولنگ کے دوران خامی والے یونٹس کو بدلنے کے لیے کنٹرول یونٹ (سی یو)، بیلٹ یونٹ (بی یو) اور ووٹر ویریفیبل پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پیٹ) مشینوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کمیشن نے گزشتہ سال فروری میں ہی وزارت قانون کو یہ خط لکھا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ مختلف پہلوؤں کو دھیان میں رکھتے ہوئے ایک ساتھ انتخاب کرانے کے لیے کم از کم 4675100 بیلٹ یونٹ، 3363300 کنٹرول یونٹ اور 3662600 وی وی پیٹ مشینوں کی ضرورت ہوگی۔ ای وی ایم کی لاگت کے بارے میں بھی خط میں جانکاری دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے شوع میں ای وی ایم کی لاگت تقریباً 7900 روپے فی بیلٹ یونٹ، 9800 روپے فی کنٹرول یونٹ اور 16000 روپے فی وی وی پیٹ تھی۔ انتخابی کمیشن نے یہ جانکاری وزارت قانون کی طرف سے بھیجے گئے سوالوں کے جواب میں دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔