کانگریس کے بعد عآپ نے بھی کووند کمیٹی کو خط لکھ کر ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ پر کیا اعتراض
عآپ نے خط میں لکھا ہے کہ ’’ایک ملک، ایک انتخاب‘ پارلیمانی جمہوریت کے نظریہ، آئین کی بنیادی ڈھانچہ اور ملک کی وفاقی سیاست کو نقصان پہنچائے گا۔‘‘
گزشتہ روز کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کے پیش نظر تشکیل کووند کمیٹی کو خط لکھ کر پارٹی کا نظریہ ظاہر کیا تھا اور بتایا تھا کہ یہ آئین کے بنیادی ڈھانچہ کے خلاف ہے، اور آج عام آدمی پارٹی نے بھی اس معاملے میں کووند کمیٹی کو خط لکھا ہے۔ عآپ کے قومی سکریٹری پنکج گپتا نے اس اعلیٰ سطحی کمیٹی کے سکریٹری نتین چندرا کے نام یہ خط لکھا ہے۔ عآپ نے خط میں ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کے نظریہ کی سخت الفاظ میں مخالفت کی ہے۔
عآپ کے خط میں لکھا گیا ہے کہ ’’ایک ملک، ایک انتخاب پارلیمانی جمہوریت کے نظریہ، آئین کے بنیادی ڈھانچہ اور ملک کی وفاقی سیاست کو نقصان پہنچائے گا۔ ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ سہ رخی لیجسلیچر سے نمٹنے میں نااہل ہے، اور فعال طور سے دَل بدل مخالف اور اراکین اسمبلی/اراکین پارلیمنٹ کی کھلی خرید و فروخت کی برائی کو حوصلہ بخشے گا۔ ایک ساتھ انتخاب کرانے سے جو لاگت بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے، وہ حکومت ہند کے سالانہ بجٹ کا محض 0.1 فیصد ہے۔‘‘
اس سے قبل کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعہ کو ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کے لیے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی کو خط لکھا تھا۔ اس میں انھوں نے کہا تھا کہ پارلیمانی نظامِ حکومت اختیار کرنے والے ملک میں ایک ساتھ انتخاب کرانے سے متعلق نظریہ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور ان کی پارٹی اس کی پرزور مخالفت کرتی ہے۔ کھڑگے نے بھی خط اعلیٰ سطحی کمیٹی کے سکریٹری نتین چندرا کو ہی بھیجا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔