ہماچل پردیش میں بدھ کی شب محسوس کیا گیا زلزلہ کا تیز جھٹکا، گھر ہلنے سے گھبرائے لوگ بھاگے باہر

زلزلہ رات تقریباً 9.20 بجے آیا اور اس کی شدت ریکٹر پیمانے پر 4.1 درج کی گئی ہے، زلزلہ کا مرکز منڈی سے 27 کلومیٹر شمال مغرب میں زمین سے 5 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

زلزلوں کا دور تھمتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ بدھ کی صبح جہاں اروناچل پردیش میں زلزلہ کا ہلکا جھٹکا محسوس کیا گیا تھا، وہیں بدھ کی شب ہماچل پردیش کے کلو اور منڈی ضلعوں میں زلزلہ کے تیز جھٹکوں نے لوگوں میں دہشت پیدا کر دی۔ فی الحال کسی طرح کے جان و مال کے نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، لیکن گھر ہلنے سے گھبرائے لوگ فوری طور پر باہر کی طرف بھاگے اور کھلی جگہوں پر جمع ہو گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلہ رات تقریباً 9.20 بجے آیا اور اس کی شدت ریکٹر پیمانے پر 4.1 درج کی گئی ہے۔ زلزلہ کا مرکز منڈی سے 27 کلومیٹر شمال مغرب میں زمین سے 5 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ ریکٹر پیمانے پر زلزلے کی شدت بھلے ہی بہت زیادہ نہیں تھی، لیکن کلو اور منڈی اضلاع کے لوگوں نے جھٹکے کو واضح طور پر محسوس کیا۔


اس سے قبل آج صبح ہی اروناچل پردیش میں زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ یہ جھٹکے تقریباً 9.55 بجے آئے تھے۔ اس کی شدت ریکٹر پیمانے پر 3.7 تھی۔ نیشنل سنٹر فار سسمولوجی کے مطابق زلزلہ کا مرکز اروناچل پردیش کے بسر سے 55 کلومیٹر دور 10 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔

فکر انگیز بات یہ ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں ہندوستان کی الگ الگ ریاستوں میں زلزلوں کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ منگل کے روز ہی مہاراشٹر کے کولہاپور میں زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ وہاں زلزلہ کی شدت ریکٹر پیمانے پر 3.4 تھی۔ زلزلہ کا مرکز زمین سے 5 کلومیٹر نیچے بتایا گیا تھا۔


12 نومبر کو دہلی-این سی آر اور اتراکھنڈ میں بھی زلزلے کے تیز جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ زلزلہ کے بعد لوگ گھروں اور دفتر سے باہر آ گئے تھے۔ دہلی، نوئیڈا، غازی آباد، بجنور میں زلزلہ کے جھٹکے صاف محسوس ہوئے تھے۔ اس سے قبل 9 نومبر کو بھی زلزلہ آیا تھا۔ اس دن ہندوستان، چین اور نیپال میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ اس کی شدت ریکٹر پیمانے پر 6.3 تھی۔ ہندوستان میں دہلی، اتر پردیش، اتراکھنڈ سمیت 7 ریاستوں میں زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔