جھارکھنڈ میں دو سے زیادہ اولاد والے نہیں لڑ پائیں گے میونسپل الیکشن، الیکشن کمیشن نے جاری کیا حکم

جھارکھنڈ میں سبھی 49 میونسپل کارپوریشن کے انتخاب کا اعلان آئندہ کچھ دنوں میں ہونے والا ہے، ریاستی الیکشن کمیشن نے سبھی تیاریاں پوری کر لی ہیں، وارڈوں کی حد بندی اور ووٹنگ سنٹر کا قیام بھی ہو گیا ہے۔

جھارکھنڈ الیکشن کمیشن
جھارکھنڈ الیکشن کمیشن
user

قومی آواز بیورو

جھارکھنڈ میں ہونے والے میونسپل کارپوریشن کے انتخاب میں 2 سے زیادہ اولاد والے ویسے لوگ امیدوار نہیں بن پائیں گے جن کی آخری اولاد کی پیدائش 9 فروری 2013 کے بعد ہوئی ہو۔ جھارکھنڈ نگر پالیکا ایکٹ 2011 کے مطابق ریاستی انتخابی کمیشن نے اس سے متعلق حکم جاری کر دیا ہے۔ ریاست میں سبھی 49 میونسپل کارپوریشن کے انتخاب کا بگل اگلے کچھ دنوں میں بجنے والا ہے۔ ریاستی انتخابی کمیشن نے اس کی تیاریاں پوری کر لی ہیں۔ یہ پہلی بار ہے جب ریاست کے سبھی میونسپل کارپوریشن کے انتخاب ایک ساتھ کرائے جائیں گے۔

تین سے زیادہ اولاد کی حالت میں انتخاب لڑنے کی نااہلیت سے متعلق اصول کو لے کر کمیشن کی طرف سے جاری حکم کے تئیں ریاست کے سبھی اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو بھیج کر انھیں اس پر عمل آوری یقینی کرانے کو کہا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نگر پالیکا ایکٹ کا یہ التزام 5 فروری 2012 سے نافذ ہوا ہے اور اس کے ایک سال کی مدت کے بعد کسی شخص کی تیسری اولاد ہوئی ہے تو اس کی امیدواری کی درخواست کارج کر دی جائے گی۔


جڑواں بچے یا گود لیے گئے بچے کو بھی دو بچوں کی گنتی میں شامل کیا جائے گا۔ امیدواروں کو پرچہ بھرنے کے دوران خود سے اس کا اعلان کرنا ہوگا۔ اعلان میں غلط جانکاری دیے جانے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ کمیشن کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انتخاب لڑنے کے خواہشمند لوگوں کے لیے یہ بھی لازمی شرط ہوگی کہ انھوں نے میونسپل کارپوریشن کے 31 مارچ 2022 تک کے سبھی طرح کے ٹیکس یا ان پر لگے جرمانے کی رقم کی ادائیگی کر دی ہو۔

میونسپل کارپوریشن انتخاب کے لیے وارڈوں کی حد بندی کا کام ہو گیا ہے اور ووٹنگ مراکز بھی تیار ہیں۔ ریزرویشن روسٹر کو گزٹ میں شائع کرنے کا کام آخری مرحلہ میں ہے۔ ایک دو دن میں سبھی 49 بلدیوں میں روسٹر کا گزٹ شائع کر دیا جائے گا۔ ووٹنگ لسٹ کی آخری اشاعت کی تاریخ 29 نومبر مقرر کی گئی ہے۔ اس کے بعد کبھی بھی ریاست میں میونسپل کارپوریشن انتخاب کا اعلان ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔