’بے روزگاری کے سبب ہندوستانی نوجوانوں کو دوسرے ملک جا کر میدانِ جنگ میں اترنا پڑ رہا‘، کانگریس کا مرکز پر حملہ
کنہیا کمار نے موجودہ حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس میں 20 ہندوستانی نوجوانوں کو یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے، اور ایسا ہوا کیونکہ اپنے ملک میں نوجوانوں کے لیے ’مرت کال‘ (موت کا دور) چل رہا ہے۔
نئی دہلی: ہندوستان کے کئی نوجوان روسی فوج میں شامل ہو کر یوکرین کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ روس میں جنگ کے لیے 20 ہندوستانی نوجوانوں کو یرغمال بنائے جانے اور جنگ کے دوران گجرات کے ایک نوجوان کی موت کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔ اس تعلق سے کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
این ایس یو آئی انچارج کنہیا کمار نے اس معاملے میں نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ بے روزگار نوجوانوں کے لیے دوسرے ملک کے میدانِ جنگ میں اترنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔ وہ ملازمت کے لیے مجبوراً دوسرے ملک جا رہے ہیں اور اس کے لیے جنگ کے میدان میں اتر رہے ہیں۔
کنہیا کمار نے موجودہ حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس میں 20 ہندوستانی نوجوانوں کو یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے، اور ایسا ہوا کیونکہ اپنے ملک میں نوجوانوں کے لیے ’مرت کال‘ (موت کا دور) چل رہا ہے۔ اگر مودی حکومت ہر سال دو کروڑ ملازمتیں دیتی تو نوجوانوں کو بیرون ملک نہیں جانا پڑتا۔ روس کے پاس مستقل فوج نہیں ہے، وہاں فوج کانٹریکٹ پر چلتی ہے۔ جیسے اب ہندوستان میں اگنی ویر ماڈل لایا گیا ہے۔ روس میں زبردستی ہندوستانی نوجوانوں کو ایک طریقے سے یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔ گجرات کا ایک نوجوان بھی عام شہری والے کام کے لیے روس گیا، لیکن وہاں اس کی موت ہو گئی۔ اس حساس معاملے پر چہار جانب خاموش چھائی ہوئی ہے۔
کنہیا کمار کا کہنا ہے کہ اگر ملک کے نوجوان اپنے ملک کے شہادت دیتے ہیں تو یہ حب الوطنی ہے، لیکن دوسرے ملک کی جنگ میں ہندوستانی نوجوانوں کو کیوں جانا پڑ رہا ہے۔ ایسا اس لیے ہے کیونکہ ہمارے ملک میں نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے۔ بے روزگاری کا زہر نوجوانوں کو پینا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ دس سال میں بے روزگاری شرح تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔ 45 سال میں ملک کی تاریخ میں اتنی بے روزگاری کبھی نہیں تھی۔ مرکزی محکموں میں لاکھوں عہدے خالی ہیں اور سرکاری شعبوں کی حالت کافی خراب ہے۔ بحالی یا تو کی نہیں جاتی ہے، یا سرکاری ملازمتوں کی بھرتیوں کے پیپر لیک ہو جاتے ہیں اور پورا عمل عدالت کے ماتحت چلا جاتا ہے۔ ملک کے نوجوانوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ ملک میں بے روزگاری کے حالات کچھ ایسے ہیں کہ ہر ایک گھنٹے میں دو نوجوان خودکشی کر رہا ہے۔
کنہیا کمار نے پریس کانفرنس کے دوران ہندوستانی عوام کو اسرائیل بھیجے جانے کا تذکرہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو اسرائیل میں بھی مزدوری کے لیے بھیج دیا گیا۔ اس طرح ملک کے نوجوانوں کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے امریکہ، آسٹریلیا اور دیگر یوروپی ممالک میں بھی ہندوستانی نوجوانوں کی موت کا تذکرہ کیا۔ اس ضمن میں انھوں نے کہا کہ اگر ملک میں موافق روزگار کے مواقع دستیاب ہوتے تو ہندوستانی نوجوانوں کو بیرون ممالک میں روزگار تلاش کرنے کے لیے مجبور نہیں ہونا پڑتا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔