ٹوئٹر کو ’آئیڈیا آف انڈیا‘ کی تباہی کا مہرہ نہ بننے دیں، سی ای او پراگ اگروال کے نام راہل گاندھی کا مکتوب
راہل گاندھی نے کہا ’’میں آپ کو ایک ارب سے زیادہ ہندوستانیوں کی جانب سے لکھ رہا ہوں کہ ٹوئٹر کو آئیڈیا آف انڈیا کی تباہی کا مہرہ بننے سے روکیں۔‘‘
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ٹوئٹر کے سی ای او پراگ اگروال کو مکتوب ارسال کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ وہ ٹوئٹر کو ’آئیڈیا آف انڈیا‘ (ہندوستان کے خیال) کی تباہی کا مہرہ بننے سے روکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے میں ٹوئٹر کی بھی غیر دانستہ طور پر ساز باز رہی ہے اور ایک سرکاری مہم کے تحت پلیٹ فارم پر ان کی پہنچ کو محدود کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
راہل گاندھی نے پراگ اگروال کے نام 27 دسمبر 2021 کو مکتوب ارسال کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ڈیٹا کے جائزہ کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور کانگریس کے لیڈر ششی تھرور کا موازنہ کیا۔ اس میں راہل گاندھی نے کہا کہ 2021 کے پہلے سات مہینوں میں ان کے اکاؤنٹ پر اوسطاً 4 لاکھ فالوورز جڑے تھے لیکن اگست کے مہینے میں آٹھ دنوں کی معطلی کے بعد کئی مہینوں تک یہ اضافہ بند ہو گیا۔ جبکہ اس دورانیہ میں دیگر سیاستدانوں کے فالوورز کی تعداد برقرار رہی۔
انہوں نے لکھا، ’’یہ محض اتفاق نہیں ہے کہ ان مہینوں کے دوران میں نے دہلی میں ایک عصمت دری متاثرہ کے کنبہ کی بدحالی کے خلاف آواز اٹھائی، کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کئی دیگر انسانی حقوق سے وابستہ معاملوں پر حکومت سے دو دو ہاتھ کئے۔ دراصل میری ایک ویڈیو، جس میں میں نے وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کے تین زرعی قواین کو منسوخ کر دیا جائے گا، حال کے دنوں میں ہندوستان میں کسی بھی سیاستدان کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کی جانے والی اور سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیوز میں سے ایک ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’لوگوں کی جانب سے مجھے مطلع کیا گیا ہے کہ ٹوئٹر انڈیا پر حکومت کی طرف سے میری آواز کو خاموش کرانے کے لئے بہت زیادہ دباؤ ڈالا گیا ہے۔ میرا اکاؤنٹ بلا وجہ کچھ دنوں کے لئے بند کر دیا گیا تھا۔ حکومت سمیت کئی دیگر ٹوئٹر ہینڈل بھی تھے جنہوں نے اس طرح کی تصاویر ٹوئٹ کی تھیں۔ ان میں سے کسی بھی اکاؤنٹ کو بلاک نہیں کیا گیا تھا۔ صرف میرے ہی اکاؤنٹ کو نشانہ بنایا گیا۔‘‘ راہل گاندھی نے کہا ’’میں آپ کو ایک ارب سے زیادہ ہندوستانیوں کی جانب سے لکھ رہا ہوں کہ ٹوئٹر کو آئیڈیا آف انڈیا کی تباہی کا مہرہ بننے سے روکیں۔‘‘
راہل گاندھی کے ان الزامات پر ٹوئٹر کے ترجمان کی جانب سے دیئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ فالوورز کی تعداد میں اتار چڑھاؤ ہوتا رہتا ہے، کیونکہ کمپنی اسپیم اور ہیر پھیر سے نمٹنے کے لئے ’مشین لرننگ‘ کی مدد لیتی ہے۔ مشکوک سرگرمیوں کے خلاف ٹوئٹر کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے لاکھوں اکاونٹ کو ہر ہفتہ ہٹا دیا جاتا ہے۔
تاہم، کانگریس کی جانب سے اس وضاحت کی تردید کی گئی ہے۔ راہل گاندھی کے دفتر سے وابستہ ایک عہدیدار نے کہا کہ ’’ٹوئٹر کے ترجمان کا جواب نہ تو پوری طرح منطقی ہے اور نہ ہی تسلی بخش رد عمل ہے۔ واقعات کا سلسلہ ٹوئٹر کے دعووں کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔