ڈوڈہ تصادم: ’ڈی جی پی کو فوراً ہٹایا جائے‘، پی ایم مودی سے محبوبہ مفتی کا مطالبہ

پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ گزشتہ 32 مہینوں میں تقریباً 50 فوجی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ موجودہ ڈی جی پی زیادہ سے زیادہ لوگوں پر یو اے پی اے لگانے کے طریقے تلاش کر نے میں لگے رہتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>محبوبہ مفتی / تصویر: یو این آئی</p></div>

محبوبہ مفتی / تصویر: یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

ڈوڈہ میں ملی ٹینٹس کے ساتھ ہوئے تصادم میں 4 فوجیوں کی شہادت نے ملک کو ایک بار پھر جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اپوزیشن  لیڈر راہل  گاندھی نے حکومت سے اگر اس معاملے کی ذمہ داری لینے اور ملک و نوجوانوں کے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تو وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ڈی جی پی کو فوراً برخاست کرنے کی مانگ کی ہے۔

پی ڈی پی سربراہ نے کہا ہے کہ گزشتہ 32 مہینوں میں تقریباً 50 فوجی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ موجودہ ڈی جی پی سیاسی طریقے سے چیزوں کو درست کرنے میں لگلے ہوئے ہیں۔ ان کا کام پی ڈی پی کو توڑنا، لوگوں اور صحافیوں کو ہراساں کرنا اور لوگوں کو دھمکیاں دینا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ڈی جی پی زیادہ سے زیادہ لوگوں پر یو اے پی اے لگانے کے طریقے تلاش کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ ہمیں یہاں فکسر کی نہیں بلکہ ڈی جی پی کی ضرورت ہے۔


جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے پاس پہلے بھی دوسری ریاستوں کے ڈی جی پیز رہے ہیں اور انہوں نے بہت اچھا کام بھی کیا ہے۔ کسی نے فرقہ وارانہ بنیادوں پر کام نہیں کیا جیسا کہ اب کیا جا رہا ہے۔ جب سے یہ ڈی جی پی آئے ہیں اس وقت سے زیادہ جانیں جا رہی ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔

واضح رہے کہ جموں کے ڈوڈہ ضلع میں پیر کی دیر رات ملی ٹینٹس نے دراندازی کی۔ بھاری ہتھیاروں سے لیس ملی ٹینٹس کے علاقے میں موجود ہونے کی خبر ملتے ہی فوج نے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ اسی دوران فوجیوں پر ملی ٹینٹس نے فائرنگ شروع کر دی۔ اس تصادم میں گولی لگنے سے ایک افسر سمیت 4 فوجی جوان شہید  ہو گئے۔ فوج کے سینئر افسران نے بھی 4 فوجیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے، جبکہ کچھ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ یہ تعداد 5 ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔