ڈیزل گاڑی مالکان کو لگ سکتا ہے جھٹکا! حکومتی پینل نے دی پابندی لگانے کی تجویز

پینل نے شہروں کی آبادی کے حساب سے ڈیزل گاڑیوں پر پابندی لگانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جس کے مطابق 10 لاکھ سے زائد آبادی والے شہروں کو بجلی اور گیس سے چلنے والی گاڑیوں میں تبدیل کیا جائے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / Getty Images</p></div>

علامتی تصویر / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: وزارت پٹرولیم کی طرف سے تشکیل کردہ ایک پینل نے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ ہندوستان کو 2027 تک ڈیزل گاڑیوں پر مکمل پابندی لگا دینی چاہیے اور لوگوں کو بجلی اور گیس سے چلنے والی گاڑیوں پر توجہ دینی چاہیے۔ پینل نے شہروں کی آبادی کے حساب سے ڈیزل گاڑیوں پر پابندی لگانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جس کے مطابق 10 لاکھ سے زائد آبادی والے شہروں کو بجلی اور گیس سے چلنے والی گاڑیوں میں تبدیل کیا جائے۔ کیونکہ ایسے شہروں میں آلودگی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔

پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کی طرف سے قائم کردہ ایک پینل الیکٹرک اور گیس سے چلنے والی گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کے طریقوں کی سفارش کر رہا ہے۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان گرین ہاؤس گیسوں کے سب سے زیادہ اخراج کرنے والوں میں سے ایک ہے۔ سینکڑوں صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں ہندوستان کی توانائی کی منتقلی کا مکمل منصوبہ بتایا گیا ہے۔


اس کے مطابق ہندوستان 2070 کے خالص صفر کے ہدف کو حاصل کرنے کے اپنے ہدف پر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے لیکن اس کے لیے کچھ خاص تیاریوں کی ضرورت ہوگی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آنے والے 2024 سے سٹی ٹرانسپورٹیشن میں کوئی ڈیزل بسیں شامل نہ کی جائیں اور 2030 تک ایسی کوئی سٹی بسیں شامل نہ کی جائیں جو الیکٹرک نہ ہوں۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت بڑے پیمانے پر توانائی کی درآمد پر انحصار نہیں کر سکتا اور اسے اپنے ذرائع خود تیار کرنے چاہئیں۔ ہندوستان کے بنیادی توانائی کے ذرائع کوئلہ، تیل، قدرتی گیس اور جوہری ہیں۔ اگرچہ بایوماس توانائی کا ایک اور ذریعہ ہے، لیکن اس کا استعمال کم ہو رہا ہے۔ کوئلہ گرڈ بجلی کی پیداوار کے لیے توانائی کا بنیادی ذریعہ ہے اور اسٹیل اور سیمنٹ جیسی بھاری صنعتیں استعمال کرتی ہیں۔ گو کہ ہندوستان میں کوئلہ بڑی مقدار میں دستیاب ہے لیکن ملک میں تیل اور گیس کے ذخائر دریافت ہونا باقی ہیں۔


اس رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ 2027 تک ملک میں جہاں آبادی 10 لاکھ سے زیادہ ہے یا جن شہروں میں آلودگی کی سطح زیادہ ہے وہاں ڈیزل گاڑیوں پر مکمل پابندی عائد کردی جائے۔ اس کے علاوہ 2030 تک صرف ان بسوں کو سٹی ٹرانسپورٹ میں شامل کیا جائے جو الیکٹرک سے چلتی ہوں۔ مسافر کاریں اور ٹیکسی گاڑیاں 50 فیصد پٹرول اور 50 فیصد الیکٹرک ہونی چاہئیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ 2030 تک الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت سالانہ 10 ملین یونٹس کا ہندسہ عبور کر لے گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے حکومت کو الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کی تیز رفتار اپنانے اور مینوفیکچرنگ اسکیم (ایف اے ایم ای) کے تحت دی جانے والی مراعات کو 31 مارچ سے آگے بڑھانے پر غور کرنا چاہیے۔ ہندوستان میں لمبی دوری کی بسوں کو برقی کرنا پڑے گا، حالانکہ گیس کو اب 10-15 سال تک ایندھن کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔