یوگی جیسے تاناشاہ ہمیں انسانیت کی خدمت کرنے سے نہیں روک پائیں گے: اجے للو
اجے کمار للو کا کہنا ہے کہ پیدل چل رہے مہاجر مزدوروں کے لیے بسیں چلوانے کی اجازت مانگی لیکن حکومت نے اپنی غریب مخالف ذہنیت کا مظاہرہ کیا اور مزدوروں کی خدمت کر رہے لیڈروں پر فرضی مقدمہ کیے۔
اتر پردیش کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے جیل سے رہائی کے بعد ریاست کی اتر پردیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ "پیدل چل رہے مہاجر مزدوروں کے لیے بسیں چلوانے کی اجازت مانگی لیکن حکومت نے اپنی غریب مخالف ذہنیت کا مظاہرہ کیا۔ مزدوروں کی خدمت میں لگے ہمارے لیڈروں کے اوپر فرضی مقدمے درج کیے گئے۔ لیکن ہم اس سے گھبرانے والے نہیں ہیں، مزدوروں کے لیے 100 بار جیل جانے کو تیار ہوں۔"
صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اجے کمار للو نے کہا کہ "یوگی حکومت بھول گئی ہے کہ ہم انگریزوں سے لڑے ہیں۔ آپ جیسے تاناشاہ، غریب مخالف اور اناپرست ہمیں انسانیت کی خدمت کرنے سے نہیں روک پائیں گے۔ مزدوروں کی خدمت کرنے پر ہمارے لیڈروں پر فرضی مقدمے کیے گئے ہیں۔ میں نے گڑگاؤں میں خود مزدوری کی ہے، میں مزدوروں کے درد کو سمجھتا ہوں۔ میں ان کے پیروں کے چھالوں کا درد محسوس کر سکتا ہوں۔ یوگی جی کان کھول کر سن لیجیے، اپنے مزدور بھائی بہنوں کے لیے 100 بار جیل جانے کو تیار ہوں۔"
اجے کمار للو نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ "غریب مخالف حکومت نے مجھے 27 دنوں تک جیل میں رکھا۔ مجھے اپنے وکیل تک سے نہیں ملنے دیا۔ مجھے اس بات کی پروا نہیں ہے، مجھے صرف اس بات کی فکر تھی کہ سڑکوں پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ پیدل چل رہے ہوں گے۔ ان کے پاؤں میں چھالے پڑ گئے ہوں گے۔ مجھے اس بات کی فکر تھی کہ لوگوں تک کھانا کیسے پہنچ رہا ہوگا۔ مجھے یہ بات پریشان کر رہی تھی کہ جو لوگ پردیس میں ہیں، ان کی مدد کیسے ہو رہی ہوگی۔ لیکن میرے بہادر ساتھیوں نے خدمت کے عمل کو رکنے نہیں دیا۔"
اجے کمار للو نے کہا کہ میرے لیے یہ لمحہ بہت جذباتی کر دینے والا ہے کہ ہماری پارٹی کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی ہدایت پر پوری ریاست میں 1 کروڑ 15 لاکھ لوگوں تک کھانا اور راشن پہنچانے کا بندوبست کیا گیا۔ 10 لاکھ سے زائد لوگوں کی باہر دوسری ریاستوں میں مدد ہوئی ہے۔ میری رہائی کے لیے پارٹی نے 'سیوا ستیاگرہ آندولن' کیا اور ہر ضلع میں رسوئی گھر چلا کر ضرورت مندوں کو کھانا کھلایا۔ یہ سب کچھ کبھی نہ بھولنے والا لمحہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔