مغربی بنگال میں جمہوریت باقی نہیں رہی: روی شنکر
روی شنکر پرساد نے کہا کہ ترنمول کانگریس مخالفت کرنے والوں کو جھوٹے معاملوں میں پھنسا دیتی ہے اور کئی بار سیاسی قتل تک کروا دیتی ہے۔ بعد میں ان معاملات میں کوئی مستند کارروائی نہیں ہوئی ہے۔
نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر روی شنکر پرساد نے مغربی بنگال کی ترنمول کانگریس حکومت پر آمرانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی بنگال میں جمہوریت باقی نہیں رہی۔ روی شنکر پرساد نے جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کارکنوں پر ہو رہے مظالم کے خلاف آج جمہوری طریقے سے پارٹی کارکنوں نے کولکتہ میں ایک احتجاجی مارچ کا انعقاد کیا، جسے روکنے کے لئے پولیس نے وحشیانہ کارروائی کی۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی بنگال میں پرامن جمہوری احتجاج کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ بی جے پی کے احتجاجی مارچ میں تقریباً ایک لاکھ کارکن شامل ہوئے تھے جس میں سے پولیس کے ذریعہ طاقت استعمال کرنے سے 1500 سے زائد کارکن بری طرح زخمی ہوگئے ہیں۔ ان میں پارٹی کے قومی سکریٹری اروند مینن، ریاستی نائب صدر راجو بنرجی اور یوتھ ونگ کے قومی صدر تیجسوی سوریہ سمیت کئی کارکن شامل ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے بی جے پی کارکنوں پر کیمیکل ملے پانی کا چھڑکاؤ کیا۔
روی شنکر پرساد نے کہا کہ بی جے پی کے کونسلر منیش شکلا کا حال ہی میں قتل ترنمول کانگریس کے سیاسی انتقام کی وجہ سے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس مخالفت کرنے والوں کو جھوٹے معاملوں میں پھنسا دیتی ہے اور کئی بار سیاسی قتل تک کروا دیتی ہے۔ ان معاملات میں بعد میں کوئی مستند کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ مہینوں میں بی جے پی کے 115 کارکنوں کو سیاسی تشدد کا شکار ہونا پڑا ہے۔
روی شنکر پرساد نے کہا کہ دہلی میں بیٹھے نام نہاد اعتدال پسند مغربی بنگال میں ہونے والے مظالم کے واقعات پر خاموشی اختیار کرتے ہیں اور بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں پیش آئے کسی بھی واقعے پر آواز اٹھاتے ہیں جو ان کے دوہرے کردار کی عکاسی کرتی ہے۔
روی شنکر پرساد نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت نے لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کے اس وقت کے قومی صدر امت شاہ کے ہیلی کاپٹر کو اترنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے انتخابی جلسے کے مقام کو بھی تبدیل کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سیاسی زمین کھسک رہی ہے جس کی وجہ سے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو 18 سیٹیں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام سب کچھ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں تبدیلی کے لئے آواز بلند کرتی رہے گی اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں یقینی طور پر اقتدار میں تبدیلی آئے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔