دہلی آبی بحران! ’وزیر آباد تالاب میں پانی تقریباً ختم، مرکز سے تعاون کی درخواست‘

دہلی میں پینے کے پانی کی سپلائی کرنے والے سب سے بڑے مرکز وزیر آباد پونڈ میں پانی تقریباً ختم ہو چکا ہے۔ دہلی میں پانی کی اس قلت کی اطلاع ہفتہ کو خود ریاست کی پانی کی وزیر آتشی نے دی

<div class="paragraphs"><p>دہلی کی وزیر آتشی / ویڈیو گریب</p></div>

دہلی کی وزیر آتشی / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی میں پینے کے پانی کی سپلائی کرنے والے سب سے بڑے مرکز وزیر آباد تالاب (پونڈ) میں پانی تقریباً ختم ہو چکا ہے۔ دہلی میں پانی کی اس قلت کی اطلاع ہفتہ کو خود ریاست کی پانی کی وزیر آتشی نے دی۔

دہلی حکومت نے ہفتہ کو پانی کی قلت کو لے کر ایک ہنگامی اجلاس بھی منعقد کیا تھا۔ آتشی کا کہنا تھا کہ وزیر آباد تالاب میں پانی تقریباً ختم ہو چکا ہے جبکہ مونک کینال میں بھی پانی کی قلت ہے۔ پانی کی اس شدید قلت کے پیش نظر دہلی کے ارکان اسمبلی نے اب مرکزی جل شکتی کے وزیر سی آر پاٹل سے مدد مانگی ہے۔

منک کینال اور وزیر آباد تالاب دونوں ذخائر میں پانی کی کمی کے باعث واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ میں پینے کے پانی کی پیداوار بھی کم ہو رہی ہے۔ دہلی میں گزشتہ ایک ہفتے سے پینے کے پانی کی پیداوار میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔

آتشی کے مطابق دہلی میں 14 جون کو 1005 ایم جی ڈی پانی کی پیداوار کے بجائے صرف 932 ایم جی ڈی پانی پیدا ہوا۔ اس کا مطلب ہے کہ دہلی میں 70 ایم جی ڈی سے زیادہ پانی کی کمی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی کے کئی علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہے۔ اس پر قابو پانے کے لیے کئی مقامات پر ہنگامی بورویل بنائے گئے ہیں اور ٹینکروں کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ دہلی کے درجنوں علاقے اس وقت پانی کی قلت سے دوچار ہیں۔ یہاں پینے کے پانی کی فراہمی ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ ان علاقوں کو بورویل اور پانی کے ٹینکروں کے ذریعے پینے کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ شدید گرمی میں لوگوں کو سڑکوں پر ٹینکرز کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ ٹینکرز آتے ہی لوگوں کی لمبی قطاریں پانی بھرنے کے لیے کھڑی نظر آتی ہیں۔

عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے دلیپ پانڈے نے مرکزی وزیر جل شکتی کو خط لکھ کر کہا کہ ہریانہ حکومت اس پورے معاملے میں سیاست کر رہی ہے۔ براری کے قریب اتر پردیش کے حصے میں غیر قانونی کان کنی ہو رہی ہے۔ کچھ عرصہ قبل وہاں گولیاں بھی چلائی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ہریانہ، ہماچل پردیش، دہلی اور یوپی کے درمیان ہے، سی آر پاٹل جی کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے، تاکہ دہلی کے لوگوں کو جلد راحت مل سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔