دہلی یونیورسٹی کے طلبا میں ہاتھا پائی، اے بی وی پی پر حملہ کرنے کا الزام، کئی طلبا زخمی
نئی دہلی: ایس ایف آئی نے بی جے پی کی طلبا تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) پر رامجس کالج کے تین طلباء اکھل، سچن اور امن پر کالج کے احاطے میں حملہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جبکہ اے بی وی پی نے اسے مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا ہے۔ ایس ایف آئی نے دعویٰ کیا کہ 'ذات پر مبنی سیاست کیوں غلط ہے' کے مسئلہ پر رامجس کالج کیمپس میں منگل کی شام کو اے بی وی پی سے وابستہ طلبہ کے ساتھ بحث و مباحثہ میں تشدد بھڑک اٹھا۔
ایس ایف آئی نے رامجس کالج کے پاس آؤٹ انکش قادیان اور آشیش قادیان کو اس حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ طلبا تنظیم کا کہنا ہے کہ ایس ایف آئی کے کارکنوں پر بار بار حملے جمہوری کیمپس میں دائیں بازو کے بڑھتے ہوئے رجحانات کی نشاندہی کرتے ہیں۔
دریں اثنا، ایس ایف آئی کے سکریٹری پریتش مینن نے کالج کے عہدیداران سے کہا ہے کہ طلبا پر حملہ اور بے ضابطگی کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ رامجس کالج میں واقعہ کے دوران کالج کے گارڈز اور چوکیدار واضح طور پر لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہے تھے اور ان کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے۔
ایس ایف آئی کی صدر آئشی گھوش نے ذات پات کے خاتمے کے لیے جدوجہد کرنے والے ترقی پسند اور سیکولر مقامات کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایس ایف آئی ذات پات پر مبنی اور غیر سیکولر سیاست کی مخالفت کرتی ہے۔
دوسری جانب اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے ان تمام الزامات کو مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا ہے۔ ودیارتھی پریشد کا کہنا ہے کہ بائیں بازو کے نظریات سے تعلق رکھنے والے یہ طلبا سماج دشمن ایجنڈے اور تشدد کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔