لکھیم پور تشدد کے گواہ پر قاتلانہ حملہ سے پرینکا گاندھی برہم، پوچھا- کیا حکومت ان لوگوں پر بلڈوزر چلائے گی؟
پرینکا گاندھی نے لکھیم پور کھیری تشدد کے گواہ پر قاتلانہ حملہ کے واقعہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر حملہ بولا ہے
نئی دہلی: لکھیم پور کھیری تشدد کے ایک اہم گواہ اور بھارتیہ کسان یونین کے ضلع صدر دلباغ سنگھ پر منگل کی رات حملہ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق دلباغ سنگھ کی کار پر موٹر سائیکل سوار 2 بدمعاشوں نے کئی راؤنڈ فائر کیے اور فرار ہو گئے۔ اس حملے میں دلباغ سنگھ بال بال بچ گئے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اس واقعہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر حملہ بولا۔
پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ لکھیم پور قتل عام کے واقعہ میں کسانوں کے لیے انصاف کی آواز بننے والے لوگوں پر گولیاں چلانے والے یہ کون لوگ ہیں؟ یہ کس کی پشت پناہی میں کام کر رہے ہیں؟ کیا بی جے پی حکومت 'بلٹ راج' قائم کرنے والے ان لوگوں پر ’نظم و نسق کا بلڈوز‘ چلائے گی؟
بتایا جا رہا ہے کہ یہ حملہ منگل کی رات اس وقت ہوا جب دلباغ سنگھ اپنی ’ایس یو وی‘ گاڑی کے ذریعے گولا کوتوالی علاقے میں علی گنج-موڈا روڈ سے گھر لوٹ رہے تھے۔ تاہم اس حملے میں دلباغ سنگھ کو کوئی چوٹ نہیں آئی۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے ’بی کے یو‘ کے رہنما نے کہا کہ فائرنگ کرنے والوں نے ان کی ایس یو وی کا ایک ٹائر پنکچر کر دیا، جس کی وجہ سے انہیں گاڑی روکنی پڑی۔ انہوں نے کہا "حملہ آوروں نے ایس یو وی کے گیٹ اور کھڑکیاں کھولنے کی کوشش کی۔ اس میں ناکام ہونے کے بعد انہوں نے ڈرائیور کی سائیڈ ونڈو پین پر دو گولیاں چلائیں۔‘‘
خیال رہے کہ دلباغ سنگھ 3 اکتوبر 2021 کے تکونیا تشدد کے اس واقعہ کے گواہوں میں سے ایک ہے، جس میں 4 کسانوں اور ایک صحافی سمیت 8 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو اس واقعہ کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔