دہلی: مندر میں پروگرام کے دوران اسٹیج گرگیا، 1 خاتون کی موت 17 زخمی

پروگرام میں 15 سے 16 سو کے درمیان لوگ موجود تھے، اسٹیج گرنے پر جو بھگدڑ مچی اس میں کئی لوگ ایک دوسرے پر گرنے کی وجہ سے بھی زخمی ہوگئے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

دہلی کے نہرو پلیس میں واقع کالکاجی مندر کے احاطے میں ایک پروگرام کے دوران اسٹیج گر ​​گیا، جس میں 1 خاتون کی موت ہوگئی جبکہ 17 دیگر زخمی ہوگئے۔ اسٹیج گرنے کے بعد مندر کے احاطے میں زبردست بھگدڑ مچ گئی اور بہت سے لوگ اس بھگدڑ میں ایک دوسرے کے اوپر گرنے اور کچلے جانے سے زخمی ہوئے ہیں۔ اس پروگرام میں تقریباً 1600 لوگ موجود تھے۔

اطلاع کے مطابق یہ حادثہ 27 اور 28 جنوری کی رات کا ہے جب کالکاجی مندر کے احاطے میں ’جاگرن‘ کا پروگرام چل رہا تھا۔ جس وقت اسٹیج گرا اس وقت گلوکار بی پراک اسٹیج پر اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے تھے۔ اسٹیج پر ان کے ساتھ بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے، جس کی وجہ سے لکڑی اور لوہے کے فریم سے بنا اسٹیج ٹوٹ کر گر گیا۔ اسٹیج گرنے کی وجہ سے بہت سے لوگ ایک دوسرے پرگرگیے جس میں ایک خاتون کی دب کر موت ہوگئی جبکہ 17 لوگ بری طرح سے زخمی ہوگئے۔


’آج تک‘ کی ویب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق کالکاجی مندر کے احاطے میں منعقد ہونے والے جاگرن کے اس پروگرام کو پولیس کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی تھی، لیکن امن و امان کی برقراری کے لیے مناسب تعداد میں پولیس اہلکاروں کو پروگرام کی جگہ پر تعینات کیا گیا تھا۔ پروگرام میں 15 سے 16 سو کے درمیان لوگ موجود تھے، اس لیے اسٹیج گرنے پر جو بھگدڑ مچی اس میں کئی لوگ ایک دوسرے پر گرنے کی وجہ سے بھی زخمی ہوگئے۔

اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی دہلی پولیس کی کرائم ٹیم جائے حادثہ پر پہنچ گئی۔ جن زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ان میں سے بیشتر کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے جبکہ چند ایک کی ہڈیوں میں فریکچر ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ پولیس نے منتظمین کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 337، 304 اور 188 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔


میڈیا کی خبروں کے مطابق حادثے میں مرنے والی خاتون کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ اس خاتون کی عمر تقریباً 45 سال بتائی جاتی ہے جسے حادثے کے بعد میکس اسپتال میں لے گئے تھے، لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیدیا تھا۔ اس خاتون کو دو لوگ آٹو سے اسپتال لے گئے تھے۔ اس خاتون کو شناخت کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔