دہلی فساد: پولس کو لگا جھٹکا، فیضان کی ضمانت کے خلاف داخل عرضی سپریم کورٹ میں مسترد

ہائی کورٹ نے گزشتہ 24 اکتوبر کو فیضان کو اس بنیاد پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا کہ پولس کے پاس ملزم کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہیں۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے دہلی فسادات معاملے کے ملزم فیضان خان کی ضمانت رد کرنے سے متعلق عرضی پیر کے روز مسترد کردی۔ فیضان کے خلاف جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے طلباء کو واٹس ایپ گروپ بنانے کے لئے سم کارڈ فراہم کروانے کے معاملے پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ دہلی پولیس کو فیضان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ دہلی پولیس نے فیضان کو ضمانت پر رہا کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو عدالت عظمی میں چیلنج کیا تھا۔ جسٹس اشوک بھوشن ، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے آج سماعت کے دوران دہلی پولس کی عرضی خارج کردی۔ واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے گزشتہ 24 اکتوبر کو فیضان کو اس بنیاد پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا کہ پولس کے پاس ملزم کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔