شدید گرمی میں پینے کے پانی کو ترس رہے دہلی کے باشندے: دہلی کانگریس

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ مرکزی حکومت، لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی حکومت کو فوراً آپس میں ہم آہنگی قائم کر کے پینے کے پانی سے متعلق مسئلہ کا حل تلاش کرنے پر کام کرنا چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>پانی، علامتی تصویر  آئی اے این ایس</p></div>

پانی، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ شدید گرمی کے دوران پینے کے پانی کی قلت ہونا دہلی کے باشندوں کے لیے بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شدت والی اس گرمی میں دہلی کا ایسا کوئی علاقہ نہیں جہاں پانی کا مسئلہ نہ ہو۔

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ یمنا میں آبی سطح کم ہونے پر دہلی کے باشندوں کو پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہریانہ حکومت کو فوراً یمنا ندی میں تجیوالا کے پاس سے پانی کو زیادہ مقدار میں چھوڑنا چاہیے تاکہ اس جھلسا دینے والی گرمی میں پانی کے بحران کا سامنا کر رہے دہلی کے باشندوں کو راحت ملے۔


دیویندر یادو نے کہا کہ گرمی کے موسم میں پینے کے پانی کے لیے ترس رہے لوگوں کو راحت پہنچانے کے مقصد سے مرکزی حکومت، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی حکومت کو آپس میں ہم آہنگی پیدا کر یمنا میں پانی چھوڑنے کے لیے ہریانہ حکومت کو مجبور کرنا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہماچل پردیش سے دہلی کو ملنے والے پانی کو ہریانہ حکومت فوراً چھوڑ کر اپنی اخلاقی ذمہ داری نبھائے۔ چونکہ یہ مسئلہ عوام کی ضرورت سے جڑا ہوا ہے، اس لیے کسی بھی پارٹی کو اپنے فائدے کے لیے سیاست نہیں کرنی چاہیے۔

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ متعلقہ ایجنسیوں کو اس غیر معمولی گرمی سے سبق لینا چاہیے اور آبی ذخیرہ کی صلاحیت کو بڑھانا چاہیے، کیونکہ دہلی جَل بورڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق راجدھانی میں روزانہ آبی فراہمی 1290 (ایم جی ڈی) ملین گیلن کی ضرورت کے مقابلے گھٹ کر 969 (ایم جی ڈی) روزانہ رہ گئی ہے۔ حکومت کو بھی ایم جی ڈی بڑھانے کے لیے فوری قدم اٹھانے چاہئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔