’گاندھی فلم سے پہلے مہاتما گاندھی کو کوئی نہیں جانتا تھا‘، پی ایم مودی کا حیرت انگیز بیان، کھڑگے نے بنایا تنقید کا نشانہ

پی ایم مودی کے بیان پر کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ’’جن کے نظریاتی آبا و اجداد ناتھورام گوڈسے کے ساتھ مہاتما گاندھی جی کے قتل میں شامل تھے، وہ سچائی کے راستہ پر کبھی نہیں چل سکتے۔‘‘

ملکارجن کھڑگے اور پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس
ملکارجن کھڑگے اور پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک انٹرویو کے دوران حیران کرنے والا بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلے مہاتما گاندھی کو زیادہ لوگ نہیں جانتے تھے، ’گاندھی‘ فلم (1982) آنے کے بعد دنیا بھر میں انھیں پہچان ملی۔ اس بیان پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے پی ایم مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جن کے نظریاتی اجداد ناتھورام گوڈسے کے ساتھ مہاتما گاندھی جی کے قتل میں شامل تھے، وہ باپو کے ذریعہ دکھائے گئے سچائی کے راستہ پر کبھی نہیں چل سکتے۔

کانگریس صدر کھڑگے نے پی ایم مودی کے بیان پر یہ حملہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں کیا ہے۔ انھوں نے اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’جن کے نظریاتی آبا و اجداد ناتھورام گوڈسے کے ساتھ مہاتما گاندھی جی کے قتل میں شامل تھے، وہ باپو کے ذریعہ دیے گئے سچائی کے راستہ پر کبھی نہیں چل سکتے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’اب جھوٹ جھولا اٹھا کر جانے والا ہے۔‘‘


دراصل پی ایم مودی نے ایک ہندی نیوز چینل کو انٹرویو دیا ہے جس میں وہ مہاتما گاندھی کے سلسلے میں ان کی پہچان کو لے کر بات چیت کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ان کے بیان کا یہ حصہ کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے جس میں پی ایم مودی کہتے نظر آ رہے ہیں کہ ’’دنیا میں مہاتما گاندھی بہت عظیم ہستی تھے، کیا 75 سال میں ہماری ذمہ داری نہیں تھی کہ پوری دنیا مہاتما گاندھی کو جانیں۔‘‘ پھر وہ کہتے ہیں ’’کوئی نہیں جانتا گاندھی کو۔ پہلی بار جب گاندھی فلم بنی، تب دنیا کو دلچسپی ہوئی کہ یہ کون ہیں؟ یہ ہم نے نہیں کیا۔ اس ملک کا کام تھا۔ مارٹن لوتھر کنگ کو دنیا جانتی ہے، جنوبی ہند کے نیلسن منڈیلا کو دنیا جانتی ہے۔ گاندھی کسی سے کم نہیں تھے اور یہ ماننا پڑے گا، میں دنیا گھومنے کے بعد کہہ رہا ہوں کہ گاندھی اور گاندھی کے ذریعہ ہندوستان کو توجہ ملنی چاہیے تھی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ نریندر مودی اپنے بیان میں مارٹن لوتھر کنگ کی بات تو کر رہے ہیں، لیکن وہ شاید بھول گئے ہیں کہ مارٹن لوتھر کنگ اپنے دفتر کی دیوار پر مہاتما گاندھی کی تصویر لگاتے تھے۔ 50 کی دہائی میں انھوں نے گاندھی جی کے عدم تشدد کو اپنی ترغیب بتایا تھا۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے مارٹن لوتھر کنگ کا وہ بیان بھی شیئر کیا ہے جس میں وہ مہاتما گاندھی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔