دہلی آبکاری معاملہ: بی آر ایس لیڈر کے. کویتا کو ضمانت دینے سے سپریم کورٹ نے کیا انکار

عدالت عظمیٰ کا کہنا ہے کہ کویتا ضمانت کے لیے ذیلی عدالت میں جا سکتی ہیں یا کوئی دیگر راستہ اختیار کر سکتی ہیں، اگر ضمانت عرضی داخل کی جاتی ہے تو اس پر تیزی سے فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کے کویتا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

کے کویتا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دہلی آبکاری پالیسی گھوٹالہ معاملے میں ملزم بی آر ایس لیڈر اور تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ چندرشیکھر راؤ کی بیٹی کے. کویتا کو سپریم کورٹ نے ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے جمعہ کے روز رکن اسمبلی کویتا کی ضمانت عرضی خارج کر دی اور اس کے لیے انھیں دوسرا راستہ اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔

سپریم کورٹ نے کویتا کی گرفتاری کو چیلنج دینے والی عرضی پر آج ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ اس میں عدالت کا کہنا ہے کہ ضمانت کے لیے کویتا ذیلی عدالت میں جا سکتی ہیں یا کوئی دیگر طریقہ اختیار کر سکتی ہیں۔ اگر ضمانت عرضی داخل کی جاتی ہے تو اس پر تیزی سے فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔


جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے کویتا کے وکلاء کو پروٹوکول کو نظر انداز نہ کرنے کا حکم دیا۔ بنچ نے کہا کہ سبھی کے لیے یکساں پالیسی پر عمل کرنا ہوگا اور ضمانت کے سیدھے سپریم کورٹ آنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بنچ کا یہ بھی کہنا ہے کہ جہاں تک منی لانڈرنگ روک تھام قانون (پی ایم ایل اے) کے ضابطوں کو چیلنج دینے والی عرضی کا سوال ہے، عدالت ای ڈی کو نوٹس جاری کر چھ ہفتہ کے اندر جواب مانگ رہی ہے۔

آئینی بنچ نے کویتا کی طرف سے پیش سینئر وکیل کپل سبل سے کہا کہ پی ایم ایل اے میں موجود التزامات کو چیلنج دینے والی عرضی زیر التوا معاملوں کے ساتھ آئے گی۔ شروع میں سبل نے کہا کہ سرکاری گواہ کے بیان کی بنیاد پر لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اس پر بنچ نے کہا کہ وہ فی الحال معاملے کی خوبی و خامی پر غور نہیں کر رہی ہے۔


واضح رہے کہ کویتا کو ای ڈی نے 15 مارچ کو حیدر آباد واقع ان کی رہائش سے گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے بعد ای ڈی کی ٹیم کویتا کو حیدر آباد سے دہلی لے کر آئی جہاں انھیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں کویتا کو 23 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا گیا۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ کویتا نے عآپ لیڈران کے ساتھ مل کر مبینہ طور پر سازش تیار کی۔ اس کے تحت دہلی آبکاری پالیسی میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے عآپ لیڈران کو تقریباً 100 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ کویتا کو مبینہ جنوبی لابی کا حصہ بتایا جا رہا ہے۔ دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں ای ڈی نے اب تک ملک بھر میں 245 ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی ہے اور منیش سسودیا، سنجے سنگھ، وجئے نایر سمیت 15 لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔