دہلی: ایمس بنا ’کورونا ہاٹ اسپاٹ‘، 480 طبی و صحت اہلکار انفیکشن کی زد میں

اب تک 2 فیکلٹی، 17 ریزیڈنٹ ڈاکٹر، 38 نرسنگ اسٹاف، 74 سیکورٹی اسٹاف، 75 اسپتال اٹینڈینٹ، 54 سینیٹائزیشن اسٹاف، 14 لیب ٹیکنیشین/او ٹی اسٹاف، 13 ڈی ای او اور 196 دیگر اسٹاف کورونا پازیٹو پائے گئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

دہلی میں کورونا وائرس انفیکشن کے معاملے تو لگاتار بڑھ ہی رہے ہیں، حیرانی کی بات یہ ہے کہ ایمس جیسے اسپتال کے 480 سے زائد طبی و صحت اہلکار اس انفیکشن کی زد میں آ چکے ہیں۔ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو دہلی واقع ایمس کورونا کا نیا ہاٹ اسپاٹ بن گیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اب تک ڈاکٹر، نرسنگ اسٹاف سمیت 480 سے زیادہ ایمس اسٹاف کورونا انفیکشن کی زد میں ہیں اور 3 اسٹاف کی تو موت بھی واقع ہو چکی ہے۔

ہندی نیوز پورٹل 'این ڈی ٹی وی' پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق اب تک دو فیکلٹی، 17 ریزیڈنٹ ڈاکٹر، 38 نرسنگ اسٹاف، 74 سیکورٹی اسٹاف، 75 اسپتال اٹینڈینٹ، 54 سینیٹائزیشن اسٹاف، 14 لیب ٹیکنیشین/او ٹی اسٹاف، 13 ڈی ای او اور 196 دیگر اسٹاف کورونا پازیٹو پائے گئے ہیں۔ سینیٹائزیشن ہیڈ سمیت تین طبی اہلکاروں کی کورونا سے موت بھی ہو گئی ہے۔ اسپتال کے انتظام و انصرام میں لگاتار بہتری کے مطالبے کو لے کر ایمس کی نرس یونین گزشتہ تین دنوں سے مظاہرہ بھی کر رہی ہے، لیکن اس کا کوئی اثر انتظامیہ پر دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ نرس یونین نے آئندہ 10 جون کو بڑے پیمانے پر نرسنگ اسٹاف کے چھٹی پر جانے کا بھی اعلان کیا ہوا ہے اور ان کے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں 15 جون سے غیر معینہ ہڑتال کا بھی منصوبہ ہے۔ ایمس کے نرسنگ اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ تین دنوں سے ایمس ڈائریکٹر کے دفتر میں دھرنا و مظاہرہ کر رہے ہیں۔ یکم جون سے وہ روزانہ ڈائریکٹر سے ملنے کے لیے جاتے ہیں تاکہ ان کی سماعت ہو سکے، لیکن اب تک کسی بھی افسر نے ان کے مطالبے پر غور نہیں کیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس سے قبل بھی کئی بار ایمس انتظامیہ کو خط لکھ کر کورونا واریرس کے مطالبات کے بارے میں بتایا جا چکا ہے لیکن کوئی ان کی بات نہیں سن رہا۔ یہی وجہ ہے کہ بدھ کے روز نرسنگ یونین کی جانب سے ایمس ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا کو ای میل کرتے ہوئے 10 جون کو بڑے پیمانے پر صحت اہلکاروں کے چھٹی پر جانے کی اطلاع کے ساتھ ساتھ 15 جون سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی بھی جانکاری دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Jun 2020, 7:11 PM