قرض میں ڈوبے انل امبانی گروپ کو سپریم کورٹ سے 5800 کروڑ کی راحت

دہلی ایئر پورٹ ایکسپریس میٹرو معاملہ میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کو ریلائنس انفرا کے حق میں 2800 کروڑ روپے سود کے ساتھ ادا کرنے ہوں گے

انل امبانی / آئی اے این ایس
انل امبانی / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: انل امبانی گروپ کی کمپنی ریلائنس انفرا کو دہلی ایئر پورٹ ایکسپریس میٹرو معاملہ میں بڑی راحت حاصل ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں 2800 کروڑ روپے کے ثالثی ایوارڈ کو برقرار رکھا ہے۔ دہلی ایئر پورٹ ایکسپریس میٹرو معاملہ میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کو ریلائنس انفرا کے حق میں 2800 کروڑ روپے سود کے ساتھ ادا کرنے ہوں گے۔ جیسے ہی عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ریلائنس انفرا کے حصص میں 5 فیصد کا اضافہ ہو گیا۔

انل امبانی کے لیے یہ بڑی راحت ہے کیونکہ اس عدالتی فیصلہ کے بعد ان کی کمپنی کو مجموعی طور پر 5800 کروڑ روپے حاصل کرنے کا راستہ صاف ہو چکا ہے۔ حال ہی میں ان کے گروپ کے لیے کئی مثبت خبریں منظر عام پر آئی ہیں۔


انل امبانی پچھلے کئی سالوں سے مالی طور پر پریشان ہیں اور عدالت کا یہ فیصلہ ان کے لئے مشکل کشا ثابت ہو سکتا ہے۔ ان کی ٹیلی کام فرم دیوالیہ ہو چکی ہے اور متعدد دوسری کمپنیاں بھی مشکلات سے دو چار ہیں۔ گروپ پر بہت زیادہ قرض ہے۔ کمپنی کے وکیل نے ایک ایجنسی کو بتایا کہ انل امبانی گروپ اس رقم کو قرض کی ادائیگی کے لیے استعمال کرے گا۔

خیال رہے کہ ریلائنس انفراسٹرکچر کی ایک یونٹ نے 2008 میں دہلی ایئر پورٹ ایکسپریس میٹرو چلانے کا ٹھیکہ حاصل کیا تھا۔ یہ ملک کا پہلا نجی ملکیتی میٹرو ریل منصوبہ تھا، جس کا آپریشن ریلائنس اے ڈی اے جی کو سال 2038 تک کرنا تھا لیکن فیس اور دیگر کئی چیزوں کے تنازع کے بعد انل امبانی کی کمپنی نے سال 2012 میں اس پروجیکٹ کا کام چھوڑ دیا۔ کمپنی نے مبینہ طور پر معاہدے کی خلاف ورزی پر دہلی ائیرپورٹ کے خلاف ثالثی کا مقدمہ دائر کیا اور ٹرمینیشن فیس کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔