بہار میں زہریلی شراب سے مرنے والوں کی تعداد 9 ہو گئی، 17 افراد بینائی سے محروم
بہار کے سارن ضلع میں زہریلی شراب واقعہ سے مرنے والوں کی تعداد جمعہ کے روز 9 تک پہنچ گئی اور 17 لوگوں کی آنکھوں کی روشنی چلی گئی۔
بہار کے سارن ضلع میں زہریلی شراب پینے سے مہلوکین کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ اس واقعہ سے مرنے والوں کی تعداد جمعہ کے روز 9 تک پہنچ گئی اور 17 لوگوں کی آنکھوں کی روشنی چلی گئی۔ متاثرین سارن ضلع کے مکیر اور بھیلڈی تھانہ حلقہ کے گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ بیشتر متاثرین نے دھانوکا ٹولی گاؤں سے نقلی شراب خریدی تھی۔ اس کے بعد بدھ کی شب انھوں نے الگ الگ مقامات پر شراب نوشی کی اور اس کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی۔
جمعرات کی صبح 35 سالہ چندن کمار اور 60 سالہ کمل مہتو نام کے دو لوگوں کی موت ہو گئی۔ سارن کے ضلع مجسٹریٹ راجیش مینا نے بھی حادثہ کی تصدیق کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ابتدائی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ انھوں نے نقلی شراب پی تھی۔ دیگر مہلوکین کی شناخت اوم ناتھ مہتو، چندیشور مہتو، سکلدیپ مہتو، دھنی رام مہتو، راجناتھ مہتو اور دو دیگر کی شکل میں ہوئی ہے۔ جمعرات کی دوپہر سے جمعہ کی صبح کے درمیان ان کی موت ہوئی۔
علاقے میں زہریلی شراب پینے سے موت کی خبر ملتے ہی مکیر، بھیلڈی اور امنور کے ایس ایچ او اور سرکل افسر فورنسک ماہرین کے ساتھ متاثرین کے گھر پہنچے۔ انھوں نے نمونے جمع کیے اور مہلوک و سنگین طور سے بیمار اشخاص کے اہل خانہ کے بیانات بھی درج کیے۔ سنگین طور سے بیمار لوگوں کو صدر اسپتال چھپرہ اور پی ایم سی ایچ پٹنہ میں داخل کرایا گیا۔ پولیس نے کہا کہ 17 لوگوں کی بینائی چلی گئی ہے اور وہ اسپتالوں میں بھی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ایسے واقعات تب پیش آ رہے ہیں جب بہار میں پوری طرح سے شراب بندی ہے۔ اپریل 2016 سے ریاست میں شراب پر پابندی عائد ہے، پھر بھی اکثر شراب سے ہونے والے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔