بوریوی طوفان: تمل ناڈو اور کیرالہ میں الرٹ جاری ، جمعہ کے روز ساحل سے ٹکرانے کا خدشہ

ہندوستانی محکمہ موسمیات نے ایک بلیٹن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری لنکا کے ترنکومالی پہنچنے کے بعد بوریوی کے آج خلیجِ منار اور تمل ناڈو میں کنیا کماری کی جانب پیش قدمی کرنے کا امکان ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

چنئی: گردابی طوفان ’نیوار‘ کے بعد ایک اور طوفان جنوبی ہند کے ساحلوں کی طرف پیش قدمی کر رہا ہے۔ ’بوریوی‘ نامی اس گردابی طوفان کے کیرالہ کے ساحل سے ہو کر گزرنے کا امکان ہے۔ اس طوفان سے کیرالہ کے 7 اضلاع کے شدید طور پر متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ کیرالہ کی راجدھانی ترواننت پورم کے علاوہ کولم، پٹھان متھیٹا، کوٹایم، الاپوجا، اکوڈی اور ایرناکولم ضلع میں طوفان کی وجہ سے تباہی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز تمل ناڈو اور کیرالہ کے وزرا اعلیٰ سے تبادلہ خیال کیا اور گردابی طوفان بوریوی کی وجہ سے خطہ میں پیدا ہو رہے حالات پر بات چیت کی۔ وزیر اعظم مودی نے تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ کے پلانی سوامی اور کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین سے بات چیت کے بعد ٹوئٹ کیا اور کہا، ’’ہم نے ریاست کے کئی علاقوں میں گردابی طوفان بوریوی کے سبب پیدا شدہ حالات پر تبدلہ خیال کیا۔ مرکزی حکومت تمل ناڈو کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ میں متاثرہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی حفاظت کی تمنا کرتا ہوں۔‘‘


کیرالہ کے وزیر اعلیٰ سے بات چیت پر انہوں نے کہا، کہ گردابی طوفان بوریوی کے سبب پیدا ہو رہے حالات پر وزیر اعلیٰ وجین سے بات چیت کی اور مرکزی کی طرف سے ہر ممکن مدد دی جائے گی۔ میں متاثرہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی حفاظت کی تمنا کرتا ہوں۔‘‘

ہندوستانی محکمہ موسمیات نے ایک بلیٹن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری لنکا کے ترنکومالی پہنچنے کے بعد بوریوی کے آج خلیجِ منار اور تمل ناڈو میں کنیا کماری کی جانب پیش قدمی کرنے کا امکان ہے۔ محکمہ نے بتایا کہ اس کے بعد یہ طوفان مشرق جنوب مشرق کی جانب پیش قدمی کرے گا اور چار دسمبر کی صبح کنیا کماری اور پامبن کے درمیان جنوبی تمل ناڈو کے ساحل کو عبور کرے گا۔ حکام نے حالات سے نمٹنے کے لئے 2000 سے زائد راحتی کیمپ قائم کیے ہیں اور پانچ دسمبر تک ساحل پر مچھلی پکڑنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Dec 2020, 1:40 PM