’ناقدین بھی اندرا گاندھی کی حب الوطنی اور ہمت و حوصلہ کو تسلیم کرتے ہیں‘، اندرا گاندھی ایوارڈ تقریب سے سونیا گاندھی کا خطاب

’’اندرا گاندھی کہتی تھیں کہ ہمیں زندگی سازی، انسان سازی، کردار سازی کے لیے تعلیم حاصل کرنی چاہیے، وہ یہ بھی کہتی تھیں کہ صحیح تعلیم ادنیٰ کو اعلیٰ میں بدل دیتی ہے۔‘‘

سونیا گاندھی، تصویر قومی آواز/ ویپن
سونیا گاندھی، تصویر قومی آواز/ ویپن
user

قومی آواز بیورو

’’اندرا گاندھی نے ہمارے ملک پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ بے شمار حصولیابیوں اور ترقیاتی کاموں کے لیے ہمیشہ ان کی تعریف ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ ان کے ناقدین بھی ان کی شخصیت میں موجود پختگی اور غیر متبدل عناصر کو تسلیم کرتے ہیں۔ یہ اس بات کا اظہار ہے کہ اندرا گاندھی کون تھیں اور انھوں نے ملک و عوام کے لیے کیا کچھ کیا۔ یقیناً حب الوطنی کے تئیں ان کی شدید وابستگی، ان کا کٹر سیکولرزم، بے مثال ہمت و حوصلہ، غریبوں کے لیے ان کی ہمدردی اور لوگوں کے ساتھ فطری تعلق ناقابل فراموش ہے۔ تمام شعبوں، خصوصاً سائنس و ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کے لیے اندرا گاندھی کی غیر متزلزل حمایت، لوگوں کی سماجی آزادی اور انھیں بااختیار بنانے کے تعلیم کی اہمیت پر ان کا پختہ یقین، اور ماحولیاتی تحفظ و حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں ان کا پرجوش یقین، یہاں تک کہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے لیے تیز رفتار کوشش کو ہمیشہ یاد کیا جاتا ہے۔‘‘ یہ باتیں کانگریس کی سابق صدر اور اندرا گاندھی میموریل ٹرسٹ کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے ’اندرا گاندھی ایوارڈ‘ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

اندرا گاندھی ایوارڈ تقریب کا انعقادم 19 نومبر کو دہلی کے جواہر بھون میں منعقد کیا گیا تھا۔ اس موقع پر سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’مجھے یقین ہے وہ (اندرا گاندھی) خوش ہوں گی کہ 2021 کا یہ انعام تعلیم کے میدان میں کیے گئے کام کو تسلیم کر رہا ہے۔ جیسا کہ انھوں نے ایک بار کہا تھا کہ– تعلیم عوام کی خدمت کے لیے ہے، نہ کہ صرف روزی کمانے کا ایک ذریعہ۔ اندرا گاندھی کہتی تھیں کہ خواندگی کافی نہیں ہے۔ وہ سوامی وویکانند کی نصیحت کا حوالہ دیتی تھیں کہ اہم یہ نہیں کہ کوئی کیا جانتا ہے، بلکہ اہم یہ ہے جو وہ بنتا ہے۔ وہ کہتی تھیں– ہمیں زندگی سازی، انسان سازی، کردار سازی کے لیے تعلیم حاصل کرنی چاہیے۔ وہ یہ بھی کہتی تھیں کہ–صحیح تعلیم ادنیٰ کو اعلیٰ میں بدل دیتی ہے۔‘‘


اندرا گاندھی اور تعلیم سے متعلق ان کے نظریات و خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے سونیا گاندھی یہ بھی بتاتی ہیں کہ ’’اندرا گاندھی نے شانتی نکیتن میں ایک سال گزارا۔ وہ تعلیم میں جدت کے لیے زندہ تھیں، جس کے لیے انھوں نے بطور وزیر اعظم اپنے دور میں کافی کوششیں بھی کیں۔ ہمیں بہت خوشی ہے کہ یہ (اندرا گاندھی ایوارڈ) انعام ’پرتھم‘ کی جانب سے ڈاکٹر رکمنی بنرجی کو مل رہا ہے۔ انھوں نے نہ صرف ایک ممتاز تعلیمی کیریئر حاصل کیا ہے بلکہ 2015 سے بطور سی ای او، ان نتائج اور اختراعات کو حاصل کرنے میں ایک مثالی و قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ میں آپ سب کی طرف سے بھی ’پرتھم‘ کو مبارکباد دیتی ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔