سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی عرفان سولنکی آتش زنی کے معاملے میں قصوروار پائے گئے

آتشزنی کیس میں ایس پی ایم ایل اے عرفان سولنکی کے خلاف تمام الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔ ان  کو آئی پی سی کی دفعہ 436، 427، 147، 504، 506، 323 کے تحت قصوروار پایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی عرفان سولنکی کو آگ لگانے کے معاملے میں عدالت نے قصوروار پایا ہے۔ آتشزنی معاملے میں عرفان سولنکی کے خلاف تمام الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔ اب اس کی سزا کا اعلان 7 جون کو کیا جائے گا۔ عرفان سولنکی کو آئی پی سی کی دفعہ 436، 427، 147، 504، 506، 323 کے تحت قصوروار پایا گیا ہے۔

ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے کانپور سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی عرفان سولنکی کو آتشزنی کیس میں قصوروار قرار دیا ہے۔ عرفان سولنکی سمیت دیگر ملزمان کو بھی مجرم قرار دیا گیا ہے۔ عرفان سولنکی، ان کے بھائی رضوان سولنکی، اسرائیل، شریف اور شوکت پہلوان کو عدالت نے مجرم قرار دیا ہے۔ کانپور کے ججماؤ تھانے میں سال 2022 میں آتش زنی کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔


نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق ایس پی ایم ایل اے کو قصوروار ٹھہرائے جانے پر عدالت میں ہنگامہ ہوا اور کانپور کورٹ کے باہر ایس پی کے حامیوں نے ہنگامہ کیا۔ اس معاملے میں ملزم شوکت پہلوان کے اہل خانہ نے عدالت میں ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا۔ انہوں نے چیخ کر کہا کہ انصاف نہیں ہوا۔ آتشزنی کیس میں ایم ایل اے عرفان سولنکی کو مہاراج گنج جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جوڑا گیا تھا۔

سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی  عرفان سولنکی کے معاملے میں عدالت نے رکن اسمبلی سمیت پانچ لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا۔ خصوصی عدالت کے ایم پی/ایم ایل اے نے ایس پی ایم ایل اے کو آئی پی سی کی دفعہ 436، 427، 147، 323، 504، 506 کے تحت قصوروار پایا۔ دفعہ 436 میں 10 سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ایم ایل اے عرفان سولنکی کا اپنی نشست سے ہاتھ دھو سکتے ہیں ، تاہم عدالت 7 جون کو سزا پر فیصلہ سنائے گی۔


جب کہ ایس پی ایم ایل اے کو قصوروار پایا گیا تھا، سرکاری وکیل بھاسکر مشرا نے کہا کہ ایم ایل اے عرفان سولنکی، ان کے بھائی اور تین دیگر ملزمان کو آتش زنی کے معاملے میں قصوروار پایا گیا ہے۔ ان پر جرم ثابت ہو چکا ہے اور عدالت نے اس فیصلے کو غیر محفوظ قرار دیا ہے اور 7 جون کو فیصلہ سنایا جائے گا کہ کس کو اور کتنی سزا دی جائے گی۔

آپ کو بتا دیں کہ سال 2022 میں کانپور کے جاجماؤ تھانہ علاقے میں ایس پی ایم ایل اے عرفان سولنکی پر بہن نذیر فاطمہ نے الزام لگایا تھا کہ ان کی جھونپڑی کو ایس پی ایم ایل اے عرفان سولنکی، ان کے بھائی ریوان سولنکی، اسرائیل عطا نے آگ لگا دی تھی۔ والا، شوکت پہلوان اور شریف تھے۔ جس پر مدعی نذیر فاطمہ نے تھانہ جاجمو میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس الزام کی وجہ سے ایم ایل اے عرفان اور چار دیگر ملزمان گزشتہ 20 ماہ سے جیل میں تھے جن میں سے چار ملزم کانپور جیل میں بند ہیں جبکہ عرفان سولنکی مہاراج گنج جیل میں بند ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔