پیگاسس معاملہ پر حکومت کا حلف نامہ داخل کرنے سے انکار، عدالت ناراض
سماعت کے دوران مرکز کی جانب سے واضح کر دیا گیا کہ حکومت اس معاملہ میں کوئی حلف نامہ داخل نہیں کر رہی، بلکہ جانچ کے لئے ایک پینل تشکیل دے رہی ہے کیونکہ ایسے معاملوں میں حلف نامہ داخل نہیں کیا جا سکتا۔
پیگاسس معاملہ میں سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے اس تعلق سے حلف نامہ داخل کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ ان کے اس جواب پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سخت ناراض ہو گئے۔ اس جواب کو سننے کے بعد چیف جسٹس رامنا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس سے پہلے حلف نامہ داخل کرنے کے لئے دو مرتبہ وقت مانگا اور اب حلف نامہ داخل کرنے سے ہی انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت جاننا چاہتی ہے کہ آخر حکومت اس معاملہ پر کر کیا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 27254 معاملے، 219 افراد فوت
واضح رہے آج جب سپری کورٹ میں سنوائی شروع ہوئی تو مرکزی حکومت کی جانب سے واضح کر دیا گیا کہ حکومت اس معاملہ میں کوئی حلف نامہ داخل نہیں کر رہی بلکہ اس معاملہ میں جانچ کے لئے ایک پینل تشکیل دے رہی ہے، کیونکہ ایسے معاملوں میں حلف نامہ داخل نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت کے اس جواب پر چیف جسٹس رامنا نے کہا کہ عدالت جاننا چاہتی ہے کہ حکومت اس معاملہ میں کیا کر رہی ہے۔
دوسری جانب حکومت کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ جاسوسی کے لئے کسی خاص سافٹ ویئر کا استعمال ہوا یا نہیں، یہ پبلک ڈومین کا معاملہ نہیں ہے۔ اس معاملہ میں ایک آزادنہ جانچ کروائی جا سکتی ہے اور اس جانچ کو سپریم کورٹ میں داخل کرایا جا سکتا ہے۔
چیف جسٹس نے اس دلیل پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بار بار اسی بات پر واپس جا رہی ہے، جبکہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ حکومت اس معاملہ میں کیا کر رہی ہے۔ عدالت نے پبلک ڈومین والی دلیل پر کہا کہ وہ قومی مفاد کے معاملہ پر نہیں جانا چاہتی کیونکہ عدالت کی محدود فکر عوام کے بارے میں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Sep 2021, 4:32 PM