کورونا کے بڑھتے معاملوں سے 61 فیصد لوگوں کی ذہنی صحت متاثر: سروے
سٹیزن انگیجمنٹ پلیٹ فارم لوکل سرکلس کے ذریعہ کیے گئے ایک سروے سے پتہ چلا ہے کہ 61 فیصد ہندوستانی ذہنی طور سے کشیدگی محسوس کر رہے ہیں اور انھیں غصہ و نیند نہ آنے جیسی کئی بیماریاں بھی ہو رہی ہیں۔
ہندوستان میں کورونا انفیکشن کا معاملہ انتہائی تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے اور کئی ریاستوں میں لاک ڈاؤن لگائے جانے کے باوجود وائرس کے پھیلاؤ میں خاطر خواہ کمی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔ ہر دن ہندوستان میں لاکھوں نئے کورونا کیسز سامنے آ رہے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی روزانہ موت بھی واقع ہو رہی ہے۔ اس طرح کی خبروں سے بیشتر لوگ مایوس، فکرمند اور ذہنی انتشار کے شکار ہو گئے ہیں۔ ایک سروے میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے۔ سروے سے پتہ چلا ہے کہ کورونا کے بڑھتے معاملوں سے لوگ کافی تناؤ محسوس کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھر میں رہنے سے ذہنی صحت پر بھی برا اثر پڑ رہا ہے۔
سٹیزن انگیجمنٹ پلیٹ فارم لوکل سرکلس کے ذریعہ کیے گئے ایک سروے سے پتہ چلا ہے کہ 61 فیصد ہندوستانی ذہنی طور سے کشیدگی محسوس کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ غصہ آنا، نیند نہ آنا فکرمند رہنا جیسی کئی بیماریاں بھی ہو رہی ہیں۔ جب لوگوں سے کورونا کے بڑھتے معاملوں سے جڑے سوال پوچھے گئے تو انھوں نے بتایا کہ اس وقت حالت انتہائی نازک ہے۔ کورونا کے بڑھتے کیس اور اموات سے کئی لوگ ڈپریشن کے شکار بھی بن رہے ہیں۔
ملک بھر میں کورونا سے ہر دن ہزاروں لوگوں کی موت ہو رہی ہے۔ اس سے جڑے سوال پر لوگوں نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اموات کے اعداد و شمار کو دیکھ کر بالکل اچھا نہیں لگتا ہے۔ ہمیں ایسا لگتا ہے کہ کورونا بحران کے ختم ہونے تک شاید لاکھوں لوگ ڈپریشن کے شکار ہو جائیں گے۔‘‘ سروے میں لوگوں سے پوچھا گیا کہ کیا کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے حکومت صحیح ڈائریکشن میں کام کر رہی ہے؟ اس پر 41 فیصد لوگوں نے ’ہاں‘ میں اپنا جواب دیا جب کہ 45 فیصد لوگ حکومت کے اٹھائے گئے اقدام سے ناخوش نظر آئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔