کورونا: چین سمیت 5 ممالک سے ہندوستان پہنچنے والے مسافروں کا آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ لازمی، ریاستوں کو کچھ اہم ہدایات جاری
ہندوستان میں کورونا سے حالات بے قابو نہ ہوں، اس کے لیے مرکزی اور ریاستی دونوں سطح پر سرگرمیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ لگاتار میٹنگیں بھی کی جا رہی ہیں۔
عالمی سطح پر کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے ہندوستان میں احتیاطی اقدامات اختیار کیے جانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے اب کچھ کورونا متاثرہ ممالک سے ہندوستان پہنچنے والے مسافروں کا آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ لازمی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ہفتہ کے روز مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویا نے کہا کہ چین، جاپان، ہانگ کانگ، تھائی لینڈ اور جنوبی کوریا سے ہندوستان آنے والے لوگوں کو آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ انھوں نے ساتھ ہی جانکاری دی کہ جلد ہی اس سلسلے میں تفصیلی احکامات جاری کیے جائیں گے۔
اس درمیان وزارت برائے شہری ہوابازی نے بھی ایک حکم جاری کیا ہے۔ اس میں چین، جاپان، جنوبی کوریا، ہانگ کانگ اور تھائی لینڈ سے ہندوستان کا سفر کرنے والے مسافروں کے لیے 'ایئر سُویدھا' فارم بھرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ افسران کے ذریعہ یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ دہلی، ممبئی، حیدر آباد، بنگلورو، چنئی، احمد آباد، پونے، اندور اور گوا سمیت مختلف ہوائی اڈوں پر آج صبح مسافروں کی آر ٹی-پی سی آر کووڈ جانچ شروع ہو گئی ہے۔
ہندوستان میں کورونا سے حالات بے قابو نہ ہوں، اس کے لیے مرکزی اور ریاستی دونوں سطح پر سرگرمیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ لگاتار میٹنگیں بھی کی جا رہی ہیں اور ریاستوں کو خط لکھ کر کچھ اہم مشورے بھی دیئے جا رہے ہیں۔ ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کو وزارت صحت کی طرف سے لکھے گئے ایک تازہ خط میں میڈیکل آکسیجن کی مستقل سپلائی یقینی بنانے کو کہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکز کے ذریعہ لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کورونا انفیکشن کی رفتار بے حد دھیمی اور قابو میں ہے۔ اس کے باوجود ہمیں آنے والے چیلنجز کے لیے پہلے سے ہی تیار رہنا چاہیے۔ مرکز نے کہا ہے کہ ریاستی حکومتیں سبھی اسپتالوں میں مستقل میڈیکل آکسیجن کی سپلائی یقینی بنائیں۔ وزارت صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ آکسیجن پلانٹس کو پوری طرح سے سرگرم رکھا جائے اور ان کی جانچ کے لیے مستقل 'ماک ڈرل' بھی کیا جائے۔
مرکزی حکومت کی طرف سے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ریاستی سطح پر آکسیجن کنٹرول روم کو ایک بار پھر سرگرم کیا جائے اور آکسیجن سے متعلق ایشوز و چیلنجز کو فوری حل کیا جائے۔ اس کے علاوہ روزانہ آکسیجن کی طلب اور خرچ کی بھی نگرانی کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ اسپتالوں میں لائف سپورٹ سسٹم، مثلاً ونٹلیٹرس وغیرہ کا انتظام درست کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آکسیجن سلنڈر اور ان کی ریفیلنگ کے لیے بیک اَپ اسٹوریج کا انتظام کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔