کورونا انفیکشن: مودی حکومت سے 'انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن' ناراض، جانیں کیوں...

کووڈ-19 کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے اب تک 382 ڈاکٹروں کی موت ہو گئی ہے۔ انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن چاہتی ہے کہ ان ڈاکٹروں کو شہید کا درجہ دیا جائے لیکن حکومت اس سے انکار کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے قہر کے درمیان ڈاکٹروں کے سر پر ہمیشہ موت کی تلوار لٹکی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ کئی ڈاکٹرس کورونا مریضوں کا علاج کرتے کرتے خود موت کی نیند سو گئے۔ لیکن مودی حکومت کے پاس ایسے ڈاکٹروں اور طبی اہلکاروں کی کوئی فہرست نہیں ہے، جس کے بارے میں جان کر انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن (آئی ایم اے) چراغ پا ہے۔ دراصل مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں کہا کہ کورونا انفیکشن سے ہلاک ہونے والے یا انفیکشن کی زد میں آنے والے ڈاکٹروں کی تعداد انھیں معلوم نہیں ہے۔ اس بیان پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے آئی ایم اے نے 382 ایسے ڈاکٹروں کی فہرست جاری کی ہے جو کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ ساتھ ہی آئی ایم اے نے ان ڈاکٹروں کو 'شہید' کا درجہ دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

آئی ایم اے نے اس تعلق سے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کہا ہے کہ "اگر حکومت کورونا انفیکشن کی زد میں آنے والے ڈاکٹروں اور دیگر طبی اہلکاروں کا ڈاٹا نہیں رکھتی ہے تو وہ وبا ایکٹ 1897 اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ نافذ کرنے کا اخلاقی حق گنوا دیتی ہے۔ ایک طرف حکومت ڈاکٹروں کو کورونا واریر کہتی ہے اور دوسری طرف ان کو شہید کا درجہ دینے سے منع کیا جاتا ہے۔"


قابل ذکر ہے کہ ایک سوال کے جواب میں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران مرکزی وزیر مملکت اشونی چوبے نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت کے پاس کورونا انفیکشن سے جان گنوانے والے ڈاکٹروں کے اعداد و شمار نہیں ہے، کیونکہ طب و صحت کا معاملہ ریاستوں کے ماتحت آتا ہے اور مرکزی سطح پر یہ اعداد و شمار جمع نہیں کیے جاتے۔ اس سے پہلے وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے بھی اپنے بیان میں ہلاک ہونے والے ڈاکٹروں کا کوئی تذکرہ نہیں کیا تھا۔

مرکزی وزیر اشونی چوبے کے بیان کا تذکرہ کرتے ہوئے آئی ایم اے نے کہا ہے کہ "انشورنس کمپنسیشن کا ڈاٹا مرکزی حکومت کے پاس نہیں ہے، یہ ذمہ داری سے بھاگنا اور قومی ہیرو کی بے عزتی ہے جو اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے رہے۔" بہر حال، اپنی پریس ریلیز میں ایسو سی ایشن نے مرکز کی مودی حکومت سے وبا کے دوران جان گنوانے والے ڈاکٹروں کے گھر والون کو معاوضہ دینے کے ساتھ ہی انھیں شہید کا درجہ دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔