نوجوان یومِ بے روزگاری منانے پر مجبور، حکومت کب تک پیچھے ہٹے گی! راہل گاندھی

راہل گاندھی نے جمعرات کو کیے گئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا، ’’بھاری تعداد میں نوجوان بے روزگار ہوگئے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ملک کا نوجوان آج راشٹریہ بیروزگاری دیوس (قومی یوم بے روزگاری) منانے پر مجبور ہے۔‘‘

راہل گاندھی
راہل گاندھی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ملک بھر کے کروڑوں نوجوان آج قومی یومِ بے روزگاری منا رہے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ کیوں آج نوجوان یہ دن منانے پر مجبور ہے؟ انہوں نے کہا کہ آخر کب تک حکومت نوجوانوں کو روزگار دینے سے پیچھے ہٹے گی۔

راہل گاندھی نے جمعرات کو کیے گئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا، ’’بھاری تعداد میں نوجوان بے روزگار ہوگئے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ملک کا نوجوان آج راشٹریہ بیروزگاری دیوس (قومی یوم بے روزگاری) منانے پر مجبور ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ روزگار عزت و احترام ہے اور حکومت کب تک نوجوانوں کو ان کے اس حق سے قدم پیچھے ہٹائے گی۔‘‘

اپنے ٹوئٹ کے ساتھ راہل گاندھی نے ایک خبر بھی شیئر کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری پورٹل پر ایک کروڑ لوگوں نے نوکری کے لئے درخواست دی ہے لیکن صرف ایک لاکھ 77 ہزار لوگوں کے لئے ہی نوکریاں دستیاب ہیں۔ خبر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ روزگار کا مطالبہ کرنے کی فہرست میں اتر پردیش کا دوسرا مقام ہے۔ جبکہ مغربی بنگال کا پہلا، بہار کا تیسرا اور دہلی کا چوتھا مقام ہے۔ وہیں روزگار فراہم کرنے کے معاملہ میں دہلی چوتھے مقام پر ہے۔ اس کے علاوہ گجرات کا پہلا، بنگال کا دوسرا جبکہ بہار کا تیسرا مقام ہے۔


واضح رہے کہ کانگریس کی کال پر آج ’قومی یوم بے روزگاری‘ منایا جا رہا ہے جس میں بڑی تعداد میں نوجوان حصہ لے رہے ہیں۔ کانگریس کے ضلع دفتروں کی طرف سے اس دن کی خصوصی تیاریاں کی گئی ہیں۔ یوتھ کانگریس کے ایک عہدیدار نعمان خان نے میڈیا کو بتایا، ’’نوجوان بے روزگار ہے۔ روزگار کے لئے در در بھٹک رہا ہے۔ پرائیویٹ کمپناں بند ہو رہی ہیں۔ سرکاری بھرتیاں نکل نہیں رہیں۔ بھرتی اگر نکلتی بھی تو امتحان نہیں ہوتا، امتحان ہوتا ہے تو نتیجہ نہیں آتا۔ آخر ملک کا نوجوان کرے تو کیا کرے؟‘‘

انہوں نے مزید کہا ’’وزیر اعظم مودی کی عوام مخالف پالیسیوں کی وجہ سے یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔ آج وزیر اعظم کا جنم دن ہے، وہ بے روزگاروں کی آواز سنیں، اس لئے ملک بھر میں یوتھ کانگریس قومی یومِ بے روزگاری منا رہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔