کورونا: مہاراشٹر میں ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کر رہا پریشان، کیرالہ میں حالات بے قابو، پابندیاں سخت
گزشتہ مہینے سے ہی کیرالہ میں کورونا انفیکشن کے معاملے بڑھنے لگے تھے اور ملک میں سامنے آ رہے مجموعی معاملوں کا نصف کیس اسی ریاست سے سامنے آ رہا ہے۔
ہندوستان میں مجموعی طور پر کورونا انفیکشن کے معاملے دھیرے دھیرے کم ہو رہے ہیں، لیکن کچھ ریاستوں میں حالات ہنوز فکر انگیز بنے ہوئے ہیں۔ ایک طرف جہاں مہاراشٹر میں کورونا کے ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کے مریض لگاتار سامنے آ رہے ہیں جس سے فکر میں اضافہ ہوا ہے، تو دوسری طرف کیرالہ میں روزانہ 20 ہزار سے زیادہ کورونا انفیکشن کے معاملوں نے ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت کو بھی پریشانی میں ڈال دیا ہے۔
گزشتہ مہینے سے ہی کیرالہ میں کورونا انفیکشن کے معاملے بڑھنے لگے تھے اور ملک میں سامنے آ رہے مجموعی معاملوں کا نصف کیس اسی ریاست سے سامنے آ رہا ہے۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر کیرالہ میں حکومت نے کورونا پابندیوں میں کچھ چھوٹ دے دی تھی جس پر سپریم کورٹ نے پینارائی وجین حکومت کو پھٹکار بھی لگائی تھی، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ریاستی حکومت نے اونم سے پہلے سخت لاک ڈاؤن لگا دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اونم 20 اگست کو ہے اور ان مقامات پر کورونا پابندیوں میں سخت کی گئی ہے جہاں انفیکشن کی شرح 8 فیصد سے زیادہ ہے۔
کیرالہ میں انفیکشن کو قابو میں کرنے کے لیے حکومت نے 60 سال سے زیادہ عمر کے سبھی لوگوں کو 15 اگست تک کم از کم ٹیکے کی ایک خوراک لگا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ 18 سال سے زیادہ عمر کے ایسے مریضوں کو بھی 15 اگست تک ٹیکے لگائے جائیں گے جو چلنے پھرنے سے معذور ہیں۔ 15 اگست کے بعد سبریمالہ مندر جانے والے عقیدتمندوں کی تعداد محدود کر کے 15 ہزار روزانہ کر دیا گیا ہے۔ اس کے لیے پہلے سے ہی رجسٹریشن کرانا ہوگا۔ ساتھ ہی اونم، درگا پوجا، جنم اشٹمی، گنیش چترتھی اور محرم جیسے تہواروں کے لیے صرف ضروری سرگرمیوں کے لیے ہی چھوٹ دی گئی ہے۔
اس درمیان مہاراشٹر میں ڈیلپٹا پلس ویریئنٹ نے فکر میں اضافہ کر دیا ہے۔ خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر میں کورونا کے ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کے 20 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں ڈیلٹا ویریئنٹ کے معاملے بڑھ کر 65 ہو گئے ہیں۔ مہاراشٹر کے محکمہ صحت نے اپنے آفیشیل بیان میں بتایا ہے کہ نئے معاملوں میں 7 ممبئی سے، 3 پونے سے، اور ناندیڑ، گوندیا، رائے گڑھ و پالگھر سے 2-2 کیسز سامنے آئے ہیں۔ علاوہ ازیں چندر پور اور اکولا سے ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کے ایک ایک کیسز کا پتہ چلا ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک ملے ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کے 65 معاملوں میں سے سب سے زیادہ 33 معاملے 19 سے 45 سال کے لوگوں میں پائے گئے ہیں، جب کہ 17 معاملے 46 سے 60 سال کی عمر کے لوگوں میں ملے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔