کرناٹک کی نئی بی جے پی حکومت پر بھی خطرہ لاحق، 2 وزراء دیں گے استعفیٰ
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کی لیے پریشانیاں بڑھ گئی ہیں، کیونکہ پارٹی ذرائع کے مطابق دو کابینہ وزیر آنند سنگھ اور ایم ٹی بی ناگراج نے اپنے عہدوں سےا ستعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ابھی بہت زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب بی جے پی نے کرناٹک میں بسوراج بومئی کو وزیر اعلیٰ بنایا، لیکن ریاست میں سیاسی حالات اب بھی کنٹرول میں دکھائی نہیں پڑ رہے۔ فضا کچھ ایسی ہے کہ وزیر اعلیٰ بومئی ’ڈیمیج کنٹرول موڈ‘ میں آ گئے ہیں۔ دراصل پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ دو کابینہ وزیر آنند سنگھ اور ایم ٹی بی ناگراج نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ آنند سنگھ ناگراج کو ان کی خواہش کے خلاف بالترتیب سیاحت اور سٹی ایڈمنسٹریشن کی وزارت الاٹ کی گئی ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ آنند سنگھ نے وزیر اعلیٰ بومئی کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا ہے، جب کہ ایم ٹی بی ناگراج نے واضح کر دیا ہے کہ وہ تب تک عہدہ پر نہیں رہیں گے جب تک کہ انھیں ان کی پسند کی کابینہ پورٹ فولیو نہیں دی جاتی۔
اس معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بومئی نے بدھ کے روز کہا کہ آنند سنگھ تین دہائیوں سے ان کے دوست ہیں اور ناگراج کے ساتھ بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے، کیونکہ انھوں نے ان سے بات کر لی ہے۔ بومئی نے کہا کہ ’’میں نے منگل کو آنند سنگھ سے بات کی تھی۔ انھیں آج (بدھ) یا جمعہ کو میٹنگ کے لیے بلایا ہے۔ وہ اپنے خالی وقت میں آ سکتے ہیں اور ایشوز پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔ بات چیت کے بعد فیصلہ لیا جائے گا اور انھیں سبھی کو بتایا جائے گا۔ بومئی نے کہا کہ انھوں نے اس ایشو پر بی جے پی اعلیٰ کمان کو جانکاری نہیں دی ہے۔ حالانکہ ذرائع نے کہا کہ آنند سنگھ پی ڈبلیو ڈی محکمہ کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ناگراج وزارت برائے رہائش کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بومئی نے اپنے دوست سی سی پاٹل کو پی ڈبلیو ڈی وزارت سپرد کی ہے۔ آنند سنگھ کے مطالبہ کے بارے میں جانکاری ملتے ہی پاٹل نے دہلی کا رخ کیا تھا اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی سے ملاقات کرتے ہوئے اپنے محکمہ میں پھیر بدل نہیں کرنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب آنند سنگھ نے وجے نگر میں اپنا دفتر خالی کر دیا اور کہا کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہیں ہوا تو وہ اپنا استعفیٰ سونپ دیں گے اور ایک رکن اسمبلی کی شکل میں بنے رہیں گے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آنند سنگھ نے اپنا فون سوئچ آف کر لیا ہے اور بومئی کے کال سے بچ رہے ہیں۔
کئی کابینہ وزیر عہدہ کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد سرکردہ لیڈروں کو مبارکباد دینے کے بہانے نئی دہلی کا سفر کر رہے ہیں۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے ایجنڈے میں انھیں الاٹ کابینہ برتھ کو برقرار رکھنے کا امکان ہے۔ سابق وزیر سی پی یوگیشور پہلے سے ہی دہلی میں ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ ان کے ساتھ سابق وزیر رمیش جارکیہولی بھی شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا کے نیلی آنکھوں والے لڑکے ایم پی رینوکاچاریہ کابینہ وزیر بننے سے رہ گئے۔ رینوکاچاریہ بھی نئی دہلی میں ہیں۔ اس درمیان بومئی نے منگل کی رات ریاستی انچارج ارون سنگھ کو فون کر کے آنند سنگھ اور ایم ٹی بی ناگراج کے استعفیٰ کے بارے میں خبر دے دی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔