پروٹیم اسپیکر کے انتخاب پر تنازعہ، تین ارکان پارلیمنٹ نے نہیں لیا حلف، اپوزیشن کا احتجاج

حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ کے. سریش، کے. ٹی. بالو اور سدیپ بندوپادھیائے کو پینل آف چیئرمین کے لئے منتخب کیا گیا تھا لیکن ان ارکان پارلیمنٹ نے پروٹیم اسپیکر کے انتخاب کی مخالفت میں حلف نہیں اٹھایا۔

<div class="paragraphs"><p>کے سریش / ویڈیو گریب</p></div>

کے سریش / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

آج سے شروع ہوئے 18ویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کی حلف برداری ہوئی۔ پی ایم مودی نے لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیا۔ ان کے علاوہ مرکزی کابینہ کے وزراء بشمول وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، روڈ ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری نے بھی حلف لیا۔ مگر کانگریس کے رکن کے. سریش، ڈی ایم کے لیڈر کے. ٹی. بالو اور ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے نے حلف نہیں لیا۔ ان ارکان پارلیمنٹ نے بھرتری ہری مہتاب کے پروٹیم اسپیکر بنائے جانے پر اعتراض کیا ہے۔

دراصل پی ایم مودی کے بعد رادھا موہن سنگھ اور پھگن سنگھ کلستے نے رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لیا۔ دونوں ارکان پارلیمنٹ آئندہ دو دنوں تک ایوان کی کارروائی چلانے میں پروٹیم سپیکر بھرتری ہری مہتاب کی معاونت کریں گے۔ اس کے علاوہ کے. سریش، کے. ٹی. بالو اور ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے کو بھی رادھا موہن سنگھ اور پھگن سنگھ کلستے کے ساتھ پینل آف چیئرمین کے لیے منتخب کیا گیا لیکن انہوں نے حلف نہیں لیا۔

کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں پروٹیم اسپیکر کے طور پر بھرتری ہری مہتاب کے انتخاب پر اعتراض کر رہی ہیں۔ اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا ہے کہ اس عہدے پر منتخب کرنے کے لیے آٹھ بار کے رکن پارلیمنٹ سریش کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ انڈیا الائنس کا کہنا ہے کہ کے. سریش، کے. ٹی. بالو اور سدیپ بندوپادھیائے بطور احتجاج پینل میں شامل نہیں ہوں گے۔


اس سے قبل اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ ایوان میں آئین کی کاپی لے کر پہنچے۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے آئین کی کاپی لے کر ایوان کے باہر مارچ بھی کیا۔ اس موقع پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑے نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے۔ جمہوری روایات کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ آئین کو بچانے کی ہم نے جو کوشش کی تھی اس میں ملک کی عوام ہمارے ساتھ ہے مگر نریندر مودی نے آئین کو توڑنے کی کوشش کی۔ اس لیے آج ہم یہاں متحد ہو کر احتجاج کر رہے ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ یہاں پر گاندھی جی کا مجسمہ تھا اور ہم یہیں پر احتجاج کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔