فیس بک شعلہ بیانی: کانگریس نے مارک زُکربرگ کو لکھا خط، اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ
کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے زُکربرگ کو مشورہ دیا ہے کہ فیس بک ہیڈکوارٹر کی طرف سے اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے اور ایک یا دو مہینے کے اندر اسے پورا کر جانچ رپورٹ کمپنی بورڈ کو سونپی جائے۔
فیس بک ہیٹ اسپیچ یعنی شعلہ بیانی معاملہ میں کانگریس نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے کمپنی کے سربراہ مارک زُکربرگ کو خط لکھا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد اس سلسلے میں اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ جب تک جانچ مکمل نہیں ہو جاتی کمپنی کے ہندوستانی برانچ کو چلانے کی ذمہ داری نئی ٹیم کے سپرد کی جائے تاکہ جانچ کا عمل متاثر نہ ہو۔ کانگریس کی جانب سے یہ خط کانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے لکھا ہے جسے بذریعہ ای میل زکربرگ کو بھیجا گیا ہے۔
کے. سی. وینوگوپال نے زُکربرگ کے نام لکھے گئے اس خط میں فیس بک ہیٹ اسپیچ ایشو کا حوالہ دیا ہے اور کہا ہے کہ کانگریس اس سے بہت مایوس ہوئی ہے۔ انھوں نے زکربرگ کو مشورہ دیا کہ "فیس بک ہیڈکوارٹر کی طرف سے اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے اور ایک یا دو مہینے کے اندر اسے پورا کر جانچ رپورٹ کمپنی کے بورڈ کو سونپی جائے۔" خط میں رپورٹ کو پبلک ڈومین میں لانے کی بھی گزارش کانگریس کی جانب سے کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ فیس بک ہیٹ اسپیچ تنازعہ امریکی اخبار میں جمعہ کے روز شائع ایک رپورٹ کے بعد شروع ہوا۔ اس رپورٹ میں فیس بک کے نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیس بک کے سینئر ہندوستانی پالیسی افسر نے مبینہ طور پر فرقہ وارانہ الزامات والی پوسٹ ڈالنے کے معاملے میں تلنگانہ کے ایک بی جے پی رکن اسمبلی پر مستقل پابندی کو روکنے سے متعلق داخلی خط میں مداخلت کی تھی۔
دوسری طرف فیس بک نے اس طرح کے الزامات کے درمیان پیر کے روز صفائی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے پلیٹ فارم پر ایسی تقریروں اور اشیاء پر پابندی لگائی جاتی ہے جن سے تشدد پھیلنے کا اندیشہ رہتا ہو۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی نے کہا کہ اس کی یہ پالیسیاں عالمی سطح پر نافذ کی جاتی ہیں اور اس میں یہ نہیں دیکھا جاتا کہ یہ کس سیاسی پارٹی سے منسلک معاملہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Aug 2020, 4:44 PM